سمندری طوفان ملٹن نے فلوریڈا میں تباہی مچادی، 10 افراد ہلاک، مکانات تباہ
سمندری طوفان ملٹن گزشتہ شب امریکی ریاست فلوریڈا کے مغربی ساحل سے آ ٹکرایا جس کے نتیجے میں سیکڑوں مکانات تباہ اور 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ ریسکیو ٹیموں نے کم و بیش ساڑھے چار ہزار افراد کو بروقت نکال کر یقینی موت سے بچالیا۔
حکام نے لوگوں کو انتہائی چوکس رہنے کو کہا ہے کیونکہ سمندری طوفان سے آبادیوں میں در آنے والے پانی میں سانپ اور مگرمچھ بھی دیکھے گئے ہیں۔ لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ پانی میں ڈوبے ہوئے علاقوں کی طرف جانے سے گریز کریں اور سانپوں، مگرمچھوں کو مارنے کے بجائے گزرنے کی راہ دیں۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے فلوریڈا کی صورتِ حال کا نوٹس لیتے ہوئے کانگریس کے ارکان سے کہا ہے کہ وہ اپنی چھٹیاں ختم کرکے فوری واپس آئیں تاکہ فلوریڈا کے متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کی منظوری دی جاسکے۔ صدر نے خصوصی اختیارات کے تحت ابتدائی امدادی پیکیج جاری کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
صدر بائیڈن نے متاثرین کے لیے معاوضے سے متعلق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات کو انتہائی گمراہ کن قرار دیتے ہوئے لوگوں کو خبردار کیا کہ ایسا کوئی فیصلہ اب تک نہیں کیا گیا، ٹرمپ ووٹ حاصل کرنے کے لیے جھوٹ بول رہے ہیں۔
فلوریڈا کے حکام نے کہا ہے کہ طوفان ساحلی علاقوں سے ٹکرا گیا ہے، اس کا زور اگرچہ ٹوٹ چکا ہے مگر پھر بھی لاکھوں افراد کے لیے بجلی کی فراہمی بحال کرنے میں کچھ وقت لگے گا کیونکہ پاور لائنز اور سسٹم کو نقصان پہنچا ہے۔
سمندری طوفان ملٹن کے ہاتھوں فلوریڈا کے متعدد علاقوں میں سیکڑوں مکانات تباہی سے دوچار ہوئے ہیں۔ ہزاروں افراد دیکھتے ہی دیکھتے اپنے گھروں سے دور ہوگئے۔ حکومت نے ریلیف کیمپوں کا اہتمام بھی کیا ہے۔ سیکڑوں کاریں ڈوب گئیں۔ ساحل کے نزدیک واقع مکانات کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ ہلکے پھلکے اسٹرکچر مکمل تباہ ہوگئے۔ سرکاری ٹیمیں مالی نقصان کا اندازہ لگارہی ہیں تاکہ زیادہ متاثر ہونے والوں کو فوری طور پر امداد دی جاسکے۔
Comments are closed on this story.