Aaj News

بدھ, اکتوبر 30, 2024  
27 Rabi Al-Akhar 1446  

پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ ہے، عالمی بینک

ق پاکستان میں اس سال غربت کی شرح بڑھ کر 40.5 فیصد تک جانے کا امکان ہے، عالمی بینک
شائع 10 اکتوبر 2024 05:51pm

عالمی بینک (ورلڈ بینک) کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بن رہا ہے۔

عالمی بینک نے معاشی استحکام کیلئے سیاسی اتفاق رائے اور آئی ایم ایف پروگرام پر عمل کو ضروری قرار دیا ہے جبکہ اس سال غربت کی شرح بڑھ کر 40.5 فیصد تک جانے کا انکشاف بھی کیا ہے۔

عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال غربت کی شرح بڑھ کر 40.5 فیصد تک جانے کا امکان ہے، 2023 میں غربت کی شرح 40.2 فیصد تھی۔

عالمی بینک نے پاکستان ڈویلپمنٹ اپ ڈیٹ پاور سیکٹر ڈسٹری بیوشن اصلاحات رپورٹ 2024 جاری کی ہے، جس میں پاکستان میں سالانہ 16 لاکھ نئے نوجوانوں کیلئے روزگار کے مواقع ناکافی قرار دیے۔

رپورٹ کے مطابق بڑھتی غربت کی وجہ سست معاشی ترقی رہی ہے۔

رواں مالی سال پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ کا تخمینہ 2.8 فیصد ہے جبکہ رواں مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا تخمینہ 0.6 فیصد ہے، مالی خسارے کا تخمینہ جی ڈی پی کا 7.6 فیصد ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کا پاور سیکٹر اقتصادی ترقی میں رکاوٹ بنا اور پاور جنریشن میں جدید ٹیکنالوجی کا فقدان رہا۔ بجلی ترسیل اور تقسیم بھی ناقص منصوبہ بندی کا شکار رہی۔

عالمی بینک حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان معاشی بحران سے باہر آیا ہے، معاشی ترقی 2.5 فیصد رہی جبکہ زرعی شعبے نے بھی ترقی کی ہے، مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے تاہم پاور سیکٹر کا گردشی قرض مسئلہ ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایکسچینج ریٹ میں استحکام آیا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بہتر ہوئے ہیں۔

پاکستان