پاکستان اور سعودی عرب کے مابین معاشی تعاون کا نیا دور شروع ہوگیا، سعودی وزیر سرمایہ کاری کا خطاب
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیز الفاح نے اسلام آباد میں منعقد پاک سعودی بزنس فورم سے خطاب میں اس عزم کا ظہار کیا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاشی تعاون کا نیا دور شروع ہوگیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔
خالد بن عبدالعزیز الفاح کی قیادت میں سعودی سرمایہ کاروں اور تاجروں پرمشتمل وفد گزشتہ روز اسلام آباد پہنچا تھا۔ اسلام آباد میں ’پاک سعودی بزنس فورم‘ کا مقصد دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر غور کرنا ہے۔ تقریب کے باقاعدہ آغاز سے قبل آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے خالد بن عبدالعزیز الفالح کی سربراہی میں وفد نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور بالخصوص مختلف شعبوں میں برادرانہ دوطرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تقریب سے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر تجارت جام کمال، وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، سربراہ آئی ایف سی ولید المرشد نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پرسعودی وزیر سرمایہ کاری خالدبن عبدالعزیز الفالح نے کہا ہے کہ پاک سعودیہ بزنس فورم تاجروں کے لیے اہم ہے، پاکستان ہمارے لیے دوسرا گھر ہے، پاکستان اورسعودی عرب اسٹریٹجک شراکت دارہیں، دونوں ملکوں کےتعلقات کی طویل تاریخ ہے اور دونوں ملکوں کےدرمیان مذہبی اورروحانی تعلق قائم ہے۔
خالد بن عبدالعزیز نے کہا کہ تجارت کوبڑھانے کےلیے ہمیں جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھانا چاہیے، وسطیٰ اورجنوبی ایشیامیں ترقی کےوسیع امکانات موجود ہیں، سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کاوہاں کی ترقی میں اہم کردارہے۔
انہوں نے کہا کہ آج 27 مفاہمت کی یاداشتوں پردستظ کیےجائیں گے، مفاہمتی یاداشتیں دوطرفہ اقتصادی تعاون میں اہم سنگ میل ہیں، معاہدے کےتحت سرمایہ کاری کےتعلقات کومضبوط بنانےکےعزم کا اظہار ہے۔
خالد بن عبدالعزیز نے کہا کہ دوطرفہ تجارت کےفروغ میں ایس آئی ایف سی کی کوششوں کی تعریف کرتاہوں، پاک سعودیہ تعلقات نئی بلندیوں پرپہنچ چکی ہیں۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد بن عبدالعزیزالفالح
اسلام آباد میں پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالدبن عبدالعزیز الفالح کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ اورجنوبی ایشیا کے خطوں میں ترقی کے وسیع امکانات ہیں، علاقائی خوشحالی کے ہدف کے حصول کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، تجارت کو بڑھانے کے لیے ہمیں جغرافیائی قربت کا فائدہ اٹھانا چاہیئے، پاک سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون انتہائی اہم ہے۔
خالد بن عبدالعزیزالفالح نے مزید کہا کہ پاک سعودیہ بزنس فورم تاجروں کے لیے اہم ہے، پاکستان ہمارے لیے دوسرا گھر ہے، پاکستان اور سعودی عرب اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، دونوں ملکوں کے تعلقات کی طویل تاریخ ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مذہبی اور روحانی تعلق قائم ہے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
پاکستان سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کا خیرمقدم کرتے ہیں، سعودی عرب سے پرائیویٹ سیکٹر پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا، پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ریکوڈک پر جلد پیشرفت ہوگی۔
سعودی وزیر 130 سرمایہ کاروں کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے، 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع
وزیر خزانہ نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستانی معیشت میں مسلسل استحکام آ رہا ہے، پچھلے ایک سال میں پاکستان کی معیشت مستحکم ہوئی ہے، جس کے نتائج ملنا شروع ہوگئے ہیں۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں خاطر خواہ کمی آ رہی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام آیا ہے جبکہ مہنگائی کی شرح بھی سنگل ڈیجٹ میں آچکی ہے، توقع ہے شرح سود میں مزید کمی ہوگی، شرح سود میں کمی سے معاشی سرگرمیاں بحال ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ معاشی اصلاحات کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں اور اس وقت ہم معاشی محاذ پر بہترین پوزیشن میں آگئے ہیں، ہم نے مائیکرو اکنامک اسٹیبلیٹی کیلئے کام کیا ہے، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے بلکہ کاروبار کیلئے سہولیات فراہم کرنا ہے، نجی شعبے کی شراکت داری سے ملکی معیشت کو مستحکم کر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال
اس موقع پر وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی وزیر برائے سرمایہ کاری خالد الفالح کی قیادت میں سعودی وفد کا خیر مقدم کرتے ہیں، پاکستان سعودی مارکیٹ میں اپنی موجودگی بڑھانا چاہتا ہے۔
جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہت سے مواقع ہیں، سعودی عرب پاکستان کیلئے اہم تجارتی شراکت دار ہے اور اس فورم کا مقصد مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے، سعودی عرب زراعت، کان کنی، آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرے گا۔
وزیر تاجارت نے مزید کہا کہ سعودی ولی عہد کا 2030 کا وژن قابل تحسین ہے، پاکستان تجارت کے فروغ میں سعودی فرمانروا کا وژن 2030 اہم کردار ادا کرے گا، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویژن 2030 سعودی عرب کی معیشت میں متنوعیت لانے کا اہم منصوبہ ہے، پاکستانی کاروبار سعودی عرب کے ویژن 2030 میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔
وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک
فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے متعدد مواقع موجود ہیں۔
مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان میں دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کے لیے ریڈ کارپٹ بچھانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، سعودی عرب میں پٹرولیم کے خام مال کے بیشمار وسائل موجود ہیں، پاکستان پیٹرولیم مصنوعات کواستعمال کرنےکی بڑی مارکیٹ موجود ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کو بزنس ماڈلز متعارف کرانے کی ضرورت ہے، ایس آئی ایف سی سعودی سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون فراہم کرے گا جبکہ سعودی عرب پاکستان میں سیاحت کے مواقعوں سے استفادہ کر سکتا ہے۔
سربراہ آئی ایف سی ولید المرشد
پاک سعودی عرب بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ آئی ایف سی ولید المرشد نے کہا کہ پاکستان میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں، سرمایہ کاری کے لیے پاکستان سے بات چیت مثبت رہی۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کاروبار کو فروغ دیں گے، پاکستانی سرمایہ کاروں میں کاروبار کے لحاظ سے پوٹینشل موجود ہے، سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرنے پر پاکستانی حکام کے شکر گزار ہیں۔
فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایگزم بینک کے تامرالشطری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان سعودی عرب بزنس فورم کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اہم سرمایہ کاری اورکاروباری معاہدوں پر بات ہوگی جب کہ سعودی وزارت سرمایہ کاری وفد کے دورہ پاکستان میں متعدد اہم معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔
Comments are closed on this story.