Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

مجوزہ آئینی ترامیم کیخلاف سپریم کورٹ میں چوتھی درخواست دائر

مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں پیش کرنے سے روکا جائے، استدعا
شائع 09 اکتوبر 2024 03:57pm

سپریم کورٹ آف پاکستان میں مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف چوتھی درخواست دائر کردی گئی۔

بلوچستان بارکونسل نے مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا، درخواست میں صدر مملکت، وزیر اعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کو فریق بنایا گیا ہے، اس کے علاوہ وفاقی سیکرٹری قانون اور تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ مجوزہ آئینی ترامیمی بل آئین کی نمایاں خصوصیات کو منسوخ کردے گا، مجوزہ ترمیمی بل آزاد عدلیہ، بنیادی حقوق، انصاف تک رسائی کے حق کو متاثر کرے گا، مجوزہ آئینی ترمیمی بل پاکستان کو پارلیمانی جمہوریت سے اسٹیبلشمنٹ کے زیر کنٹرول ریاست میں بدل دے گا، مجوزہ آئینی ترمیمی بل ملک کو ماورائے آئین قوتوں کے زیر اقتدار ریاست میں بدل دے گا۔

درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ عدالت مجوزہ آئینی ترمیمی بل کو غیر آئینی قرار دے، مجوزہ آئینی ترامیم کے بل کو پارلیمنٹ کے کسی بھی ایوان میں پیش کرنے سے روکا جائے، ہر ایوان کی رکنیت آئین کے مطابق مکمل نہ ہو ہونے تک ترمیمی بل کو پیش کیے جانے سے روکا جائے۔

Supreme Court

اسلام آباد

amendments

Balochistan Bar Council

Constitutional amendment

proposed constitutional amendments