Aaj News

ہفتہ, دسمبر 28, 2024  
25 Jumada Al-Akhirah 1446  

اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی سے توشہ خانہ کیس کی سماعت بھی متاثر

عدالت سماعت کی وجہ سے عمران خان صحافیوں سے بات چیت کرپاتے تھے۔
اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2024 03:49pm

وفاقی حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے لیے سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر اڈیالہ جیل کے اندر تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کی ہے تاہم اس فیصلے کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ پابندی کے خاتمے تک جیل میں قید عمران خان یا بشریٰ بی بی سے متعلق کیس کی کوئی بھی سماعت نہیں ہو سکتی۔

حکومت نے گزشتہ روز جیل کے اندر ’تمام‘ ملاقاتوں پر پابندی لگا دی تھی اور یہ 18 اکتوبر تک نافذ رہے گی، جب سربراہی اجلاس ختم ہو جائے گا۔

مذکورہ اقدام کے بعد عدالتی سماعت کے لیے بھی عمران خان کو ایک بار بھی جیل سے باہر نہیں لایا گیا جبکہ جج، وکلا اور گواہان سبھی جیل پہنچے۔ عمران خان کو عام انتخابات سے قبل ملنے والی سزاؤں کا بھی جیل میں اعلان کیا گیا۔

تاہم، توشہ خانہ کیس میں طے شدہ سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی کیونکہ جیل تک رسائی اب ممکن نہیں رہی۔ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی اور اسے فوری طور پر ملتوی کردیا۔

اڈیالہ جیل میں سماعت والے دن ہی عمران خان صحافیوں سے بات چیت کرپاتے تھے۔ تاہم، پابندی کے بعد صحافیوں کے ساتھ ان کی بات چیت جو اکثر شہ سرخیوں بنتی تھیں، پر اب پابندی لگا دی گئی ہے۔

مزیدپڑھیں:

عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد

پاکستان

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)