اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر پابندی سے توشہ خانہ کیس کی سماعت بھی متاثر
وفاقی حکومت نے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کے لیے سیکیورٹی صورتحال کے پیش نظر اڈیالہ جیل کے اندر تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کی ہے تاہم اس فیصلے کا ایک نتیجہ یہ نکلا کہ پابندی کے خاتمے تک جیل میں قید عمران خان یا بشریٰ بی بی سے متعلق کیس کی کوئی بھی سماعت نہیں ہو سکتی۔
حکومت نے گزشتہ روز جیل کے اندر ’تمام‘ ملاقاتوں پر پابندی لگا دی تھی اور یہ 18 اکتوبر تک نافذ رہے گی، جب سربراہی اجلاس ختم ہو جائے گا۔
مذکورہ اقدام کے بعد عدالتی سماعت کے لیے بھی عمران خان کو ایک بار بھی جیل سے باہر نہیں لایا گیا جبکہ جج، وکلا اور گواہان سبھی جیل پہنچے۔ عمران خان کو عام انتخابات سے قبل ملنے والی سزاؤں کا بھی جیل میں اعلان کیا گیا۔
تاہم، توشہ خانہ کیس میں طے شدہ سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی کیونکہ جیل تک رسائی اب ممکن نہیں رہی۔ اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس میں جج شاہ رخ ارجمند نے کیس کی سماعت کی اور اسے فوری طور پر ملتوی کردیا۔
اڈیالہ جیل میں سماعت والے دن ہی عمران خان صحافیوں سے بات چیت کرپاتے تھے۔ تاہم، پابندی کے بعد صحافیوں کے ساتھ ان کی بات چیت جو اکثر شہ سرخیوں بنتی تھیں، پر اب پابندی لگا دی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے قیدیوں سے ملاقات پر 18 اکتوبر تک پابندی عائد
Comments are closed on this story.