Aaj News

پیر, اکتوبر 07, 2024  
04 Rabi Al-Akhar 1446  

ذاکر نائیک پی آئی اے سربراہ کے رویے پر بھڑک اٹھے، بھارت کی تعریف

'مجھے اتنا دکھ ہوا کہ میں بحیثت ریاستی مہمان پاکستان میں آرہا ہوں اور وہ۔۔۔'
اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2024 09:12pm

حکومت کی دعوت پر پاکستان کا دورہ کرنے والے معروف اسلامی اسکالر اور مبلغ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک چند روز قبل 10 دن کے دورے پر کراچی پہنچے تھے، جہاں گورنر ہاؤس میں ان کے اعزاز میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس کے لیے علاوہ ان کے لیے دو عوامی لیکچرز کا بھی انتظام کیا گیا جہاں انہوں نے مخلتف موضوعات پر دینی رہنمائی کرنے کے علاوہ شرکا کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔

توہینِ رسالت پر حیدر آباد دکن میں پنڈت کے خلاف مقدمہ

ایسے ہی ایک لیکچر کے دوران ڈالٹر ذاکر نائیک اپنے ساتھ پیش آیا واقعہ سناتے ہوئے قومی ایئرلائن کے افسر پر برس پڑے۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ ملائیشیا سے پاکستان آرہے تھے تو ان کے ہمراہ موجود لوگوں کے ساتھ موجود سامان کا وزن ہزار کلو تھا، جس پر انہوں نے پی آئی اے کے سی ای او سے بات کی۔

ذاکر نے کہا کہ اس سلسلے میں جب میں نے پی آئی اے کے کنٹری مینیجر سے رابطہ کیا تو اس نے آگے سے کہا کہ ’ڈاکٹر صاحب آپ کے لیے کچھ بھی کروں گا‘، میں نے انہیں بتایا کہ ’6 افراد ہیں اور سامان کا وزن 500-600 کلو زیادہ ہے‘۔

ذاکر نائیک کے مطابق ’افسر نے کہا کہ آپ ڈریں مت میں اضافی سامان پر لاگو ہونے والی رقم پر 50 فیصد رعایت دوں گا، جس پر میں نے جواب دیا کہ دینا ہے تو فری دو ورنہ مت دو اور اس کی پیشکش ٹھکرادی‘۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک نے کہا کہ ’یہ رویہ پاکستان ایئرلائن کا تھا اگر بھارت میں کوئی بھی غیر مسلم مجھے دیکھے گا تو فری میں چھوڑے گا، یہ ہے انڈیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’بھارت میں اگر کوئی غیر مسلم ڈاکٹر ذاکر نائیک کو دیکھتا ہے تو ہزار سے دو ہزار کلو چھوڑ دیتا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’اور یہ پاکستان ہے، میں حکومت کا مہمان ہوں، میرے ویزے پر لکھا ہے اسٹیٹ گیسٹ، اور آپ کے پی آئی اے کے سی ای او کہتے ہیں کہ وہ 50 فیصد ڈسکاؤنٹ دیں گے جبکہ ایک کلو اضافی وزن کے 110 رنگٹ (7 ہزار 135 پاکستانی روپے) چارج کررہے ہیں‘۔

ذاکر نائیک کے دورہ پاکستان پر بھارت کا شدید ردعمل، انتقامی اقدامات شروع

انہوں نے کہا کہ ’مجھے اتنا دکھ ہوا کہ میں بحیثت ریاستی مہمان پاکستان میں آرہا ہوں اور وہ 300 کلو سامان نہیں چھوڑ سکتے کہ 50 فیصد رعایت دیں گے، مجھے نہیں چاہیے ایسا ڈسکاؤنٹ‘۔

ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہوئی تو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ردعمل سامنے آنے لگا، جس میں ان پر تنقید کی گئی۔

جبکہ کچھ صارفین کی جانب سے ذاکر نائیک کی طرفداری بھی کی گئی۔

PIA

DR ZAKIR NAIK