Aaj News

جمعہ, اکتوبر 11, 2024  
07 Rabi Al-Akhar 1446  

ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پاکستان کو اننگ اور 47 رنز سے شکست دے دی

پاکستان ٹیم دوسری اننگ میں 220 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی
اپ ڈیٹ 11 اکتوبر 2024 01:06pm

انگلینڈ نے پاکستان کو ملتان میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں اننگز اور 47 رنز سے عبرتناک شکست دے کر 3 میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کرلی۔

پانچویں روز کا کھیل

ملتان کے انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ کے آخری روز پاکستان نے اپنی دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 152 رنز 6 کھلاڑی آؤٹ سے کیا تو انہیں اننگز کی شکست سے بچنے کے لیے مزید 116 رنز درکار تھے۔

گزشتہ روز ساتویں وکٹ کے لیے 69 رنز جوڑنے والے عامر جمال اور آغا سلمان نے دوبارہ بیٹنگ کا آغاز کیا اور جلد ہی سلمان نے اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔

آغا سلمان نے پراعتماد انداز میں بیٹنگ کی اور عامر جمال کے ہمراہ ساتویں وکٹ کے لیے 109 رنز جوڑے جس سے ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ وہ میچ میں اپنی دوسری سنچری بنانے میں بھی کامیاب رہیں گے لیکن جیک لیچ کی ایک اندر آتی گیند انہیں چکمہ دے گئی اور وہ یوں ایل بی ڈبلیو قرار پائے۔

آغا سلمان نے 63 رنز کی باری کھیلی اور پاکستان کی ٹیم 191 رنز پر ساتویں وکٹ گنوا بیٹھی۔

دوسرے اینڈ پر موجود عامر جمال نے بھی اپنی نصف سنچری مکمل کی جس کی بدولت پاکستان کی اننگز کی شکست سے بچنے کی موہوم سی امید پیدا ہوئی لیکن دوسرے اینڈ سے کوئی کھلاڑی ان کا ساتھ نہ دے سکا۔

شاہین شاہ آفریدی کو کریز پر آتے ہی ایک موقع ملا جب انگلش فیلڈر ان کا کیچ نہ تھام سکے لیکن فاسٹ باؤلر اسموقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے اور 10 رنز بنا کر چلتے بنے۔

انگلینڈ کو پاکستان کی بساط لپیٹنے میں زیادہ دیر نہ لگی اور پوری ٹیم 220 رنز پر پویلین لوٹ گئی اور انگلینڈ نے میچ میں اننگز اور 47 رنز سے کامیابی حاصل کر لی۔

انگلیںڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 3 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دیکھائی۔

چوتھے روز کا کھیل

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ میں انگلینڈ نے کھیل کے چوتھے روز اپنی اننگز کا 496 رنز 3 کھلاڑی آؤٹ سے آغاز کیا تو جو روٹ 176 اور ہیری بروک 141 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے۔

پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے دوران انگلش بلے بازوں نے متعدد ریکارڈز اپنے نام کیے، جو روٹ نے ٹیسٹ کریئر کی چھٹی اور ہیری بروک نے پہلی ڈبل سنچری اسکور کی۔

جو روٹ نے اپنے کیریئر کی چھٹی ڈبل سنچری اسکور کرکے الیسٹر کک سے ایک اور ریکارڈ بھی چھین لیا وہ اب انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ ڈبل سنچریاں بنانے والے بلے بازوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آگئے ہیں۔

اس کے علاوہ جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں اپنا سب سے زیادہ رنز بنانے کا نیا ریکارڈ بھی قائم کرلیا، اس سے پہلے ٹیسٹ میں ان کا سب سے زیادہ اسکور 254 رنز تھا جو انہوں نے 2016 میں پاکستان کے خلاف ہی بنایا تھا۔

ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہیری بروک نے شاندار ریکارڈ اپنے نام کرلیا

دوسری جانب ہیری بروک جو پاکستان کے خلاف مسلسل چوتھی اننگز میں سنچری بنانے کا ریکارڈ پہلے ہی قائم کرچکے تھے، اب اپنی پہلی ڈبل سنچری بنانے میں بھی کامیاب ہوئے ہوگئے۔

دونوں انگلش بیٹرز نے پاکستان کے خلاف چوتھی وکٹ کی شرکت میں 454 رنز کی ریکارڈ پارنٹرشپ قائم کی، ہیری بروک نے اپنی پہلی ڈبل سنچری کو ٹرپل سنچری میں تبدیل کیا اور وہ 322 گیندوں پر 317 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جس میں 3 چھکے اور 29 چوکے شامل تھے۔

ملتان ٹیسٹ میں کئی ریکارڈز توڑنے والے جو روٹ نے اپنے کریئر بیسٹ اننگز کھیلی اور وہ 262 رنز بناکر آؤٹ ہوئے، ان کی اننگز میں 14 چوکے شامل تھے، اس کے علاوہ جیمی اسمتھ 31 جبکہ گس ایٹکنسن 2 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ کرس ووکس 6 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔

اس طرح انگلینڈ کی ٹیم نے اپنی پہلی اننگز 823 رنز 7 وکٹوں کے نقصان پر ڈیکلیئر کردی اور پاکستان کے خلاف 267 رنز کی سبقت حاصل کی۔

قومی ٹیم کی جانب سے نسیم شاہ اور صائم ایوب نے 2،2 جب کہ شاہین آفریدی، عامر جمال اور سلمان علی آغا نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

انگلینڈ پاکستان کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں اتنا بڑا اسکور کرنے والی پہلی ٹیم بن گئی، پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان پہلا ٹیسٹ میچ اس وقت ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے۔

انگلینڈ نے 20 سال قبل بنایا گیا بھارت کا 675 رنز کا ریکارڑ توڑ دیا جس میں بھارت نے 2004 میں ملتان ٹیسٹ میں 5 وکٹ پر 675 رنز بنائے تھے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں صرف چوتھی مرتبہ اننگز میں 800 سے زائد رنز بنے ہیں،اننگز میں 800 سے زائد رنز بنانے کا اس سے قبل آخری کارنامہ سری لنکا کا تھا، سری لنکا نے 1997 میں انڈیا کے خلاف 952/6 بنائے تھے۔

انگلینڈ نے 1938 میں آسٹریلیا کے خلاف 903 اور 1930 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف 849 رنز بنائے تھے،تاریخ میں 800 سے زائد کے چار ٹوٹل میں سے تین انگلینڈ کے ہیں۔

اس سے قبل 1958 میں ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف 3 وکٹوں کے نقصان پر 790 اسکور بنایا تھا۔

دوسری اننگز میں پاکستانی بیٹنگ لائن انگلش باؤلرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور صرف 152 رنز پر اس کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔

دوسری اننگز میں قومی ٹیم کا آغاز انتہائی مایوس کن رہا، پاکستانی بیٹنگ لائن انگلش باؤلرز کے سامنے ریت کی دیوار ثابت ہوئی اور صرف 152 رنز پر اس کے 6 کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔

اوپننگ بلے باز عبداللہ شفیق پہلی ہی گیند پر کرس ووکس کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے جس کے بعد کپتان شان مسعود بھی 11 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔

سابق کپتان بابراعظم کی کھوئی ہوئی فارم بحال نہ ہوسکی اور وہ محض 5 رنز کے مہمان ثابت ہوئے، صائم ایوب کافی پرامید دکھائی دے رہے تھے اور انہوں نے 4 چوکوں کی مدد سے 25 رنز بنالیے تھے تاہم ایک غلط شارٹ کھیل کر انہوں نے اپنی وکٹ گنوادی۔

پاکستان کی امیدوں کا مرکز محمد رضوان اور سعود شکیل تھے تاہم محمد رضوان نے بھی 10 رنز بنانے کر اکتفا کیا جب کہ سعود شکیل کی ہمت بھی 29 رنز پر جواب دے گئی۔

چوتھے روز جب کھیل کا اختتام ہوا تو سلمان علی آغا 41 اور عامر جمال 27 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جبکہ قومی ٹیم کو اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے اب بھی 115 رنز درکار اور اس کی صرف 4 وکٹیں باقی ہیں۔

انگلینڈ کی جانب سے گس اٹکنسن اور برائیڈن کارس نے 2،2 جبکہ کرکس ووکس نے ایک وکٹ حاصل کی۔

ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ ٹیم کا نیا ریکارڈ

دوسری جانب انگلش بلے باز جو روٹ اور ہیری بروک نے انگلینڈ کی پارٹنر شپ کا نیا ریکارڈ قائم کردیا، جو روٹ اور ہیری بروک نے 412 رنز بناکر نیا ریکارڈ بنایا۔

ملتان ٹیسٹ میں جو روٹ اور ہیری بروک کے درمیان پارٹنر شپ جاری ہے۔

اس سے قبل انگلینڈ کی جانب سے پیٹر مے اور کولن کاوڈرے نے 411 رنز کی شراکت بنائی تھی، پیٹر مے اور کولن کاوڈرے نے 1957 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ شراکت قائم کی تھی۔

جو روٹ نے ٹیسٹ میں سب سے زیادہ رنز بناکر کس کھلاڑی کو پیچھے چھوڑ دیا

ٹیسٹ کرکٹ کی سب سے بڑی شراکت 624 رنز کی قائم ہوئی جو مہیلا جے وردنے اور کمار سنگا کارا نے 2006 میں جنوبی افریقا کے خلاف بنائی تھی۔

تیسرے روز کا کا کھیل

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کے پہلے میچ کے تیسرے روز مہمان ٹیم نے ایک وکٹ کے نقصان پر 96 رنز سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا۔

انگلش بلے باز جو روٹ 32 اور زیک کرالی نے 64 رنز سے اپنی اننگز کا دوبارہ آغاز کیا تاہم 113 کے مجموعی اسکور پر زیک کرالی صرف 14 رنز کا اضافہ کرنے کے بعد 78 رنز بناکر شاہین شاہ آفریدی کو اپنی وکٹ دے بیٹھے۔

بعدازاں بین ڈکٹ بیٹنگ نے جوروٹ کا ساتھ دیا تاہم مہمان ٹیم نے کھانے کے وقفے تک مزید کسی نقصان کے اسکور بورڈ کو 230 رنز تک پہنچادیا تھا، اس دوران جو روٹ اور بین ڈکٹ نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کرلی تھیں۔

بین ڈکٹ بیٹنگ اور جو روٹ کے درمیان تیسری وکٹ پر 136 رنز کی جارحانہ پارٹنرشپ قائم ہوئی تاہم انگلینڈ کا اسکور 249 تک پہنچا تو بین ڈکٹ 84 کے انفرادی اسکور پر عامر جمال کا شکار بنے۔

اس کے بعد ہیری بروک بیٹنگ کے لیے آئے، کریز پر پہلے سے موجود جو روٹ نے اپنے کیریئر کی 35ویں سنچری مکمل کی۔

جو روٹ نے ٹیسٹ کرکٹ میں انگلینڈ کی جانب سے سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی اپنے نام کرلیا، انہوں نے سابق انگلش کپتان الیسٹر کک کو پیچھے چھوڑا، جنہوں نے 12 ہزار 472 رنز بنارکھے تھے۔

گزشتہ ماہ جو روٹ نے لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں سری لنکا کے خلاف 2 سنچریاں بناکر سابق کپتان الیسٹر کک سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا قومی ریکارڈ بھی چھین لیا تھا اور اب وہ رنز کے اعتبار سے بھی ان سے آگے ہوگئے ہیں، اس کے علاوہ جو روٹ ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والوں کی فہرست میں پانچویں نمبر پر پہنچ گئے ہیں۔

بعد ازاں، ہیری بروک نے بھی اپنی سنچری مکمل کی، یہ ان کے کریئر کی چھٹی سنچری تھی جبکہ حیران کن طور پر پاکستان میں یہ ان کی چھٹی اننگز تھی اور پچھلی تینوں اننگز میں بھی انہوں نے سنچری اسکور کی تھی۔

جب تیسرے دن کھیل کا اختتام ہوا تو جو روٹ 176 اور ہیری بروک 141 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جبکہ مہمان ٹیم کو پہلی اننگز کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 64 رنز درکار اور اس کی 7 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور عامر جمال نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسرے روز کا کھیل

پاکستان کی جانب سے دوسرے روز سعود شکیل اور نائٹ واچ مین نسیم شاہ نے 328 رنز 4 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی نامکمل اننگز کا آغاز کیا، اس دوران سعود شکیل نے اپنے کریئر کی ساتویں نصف سنچری مکمل کرلی۔

قومی ٹیم کا اسکور 388 تک پہنچا تو نسیم شاہ 33 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے جبکہ نائٹ واچ مین کے آؤٹ ہونے کے بعد محمد رضوان بیٹنگ کے لیے آئے لیکن وہ کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین واپس لوٹ گئے جس کے بعد سلمان علی آغا نے سعود شکیل کے ساتھ ملکر اسکور کو آگے بڑھایا۔

قومی ٹیم کی ساتویں وکٹ 450 کے مجموعی اسکور پر سعود شکیل کی صورت گرگئی سعود شکیل 177 گیندوں پر 82 رنز بناکر شعیب بشیر کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے، جس کے بعد آنے والے آل راؤنڈر عامر جمال صرف 7 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔

464 رنز پر 8 وکٹیں گرنے کے بعد آغا سلمان اور شاہین شاہ نے ٹیم کی کمان سنبھالی، اس دوران سلمان علی آغا نے جارحانہ کھیل جاری رکھا اور انہوں نے نہ صرف اپنی سنچری مکمل کی بلکہ اپنے کیریئر کے 15ویں ٹیسٹ میچ کی 28 ویں اننگز میں ایک ہزار رنز بھی مکمل کیے۔

سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی نے تیز رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 549 تک پہنچایا تاہم شاہین شاہ آفردی جیک لیچ کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ سلمان علی آغا اور شاہین شاہ آفریدی کے درمیان 9 ویں وکٹ پر 99 رنز کی شراکت قائم ہوئی۔

پاکستان کی 10 ویں وکٹ 556 کے مجموعی اسکور پر گری، جب ابرار احمد محض 3 رنز بناکر جو روٹ کا شکار بنے۔

اس طرح پاکستان کی ٹیم نے 556 رنز بناکر آل آؤٹ ہوگئی جبکہ پاکستان کی جانب سے سلمان علی آغا 104 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ ہوئے۔

انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 3، گس اٹکنسن، اور برائیڈن کارس نے 2،2 جبکہ جو روٹ، شعیب بشیر اور کرس ووکس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستانی بیٹنگ کے جواب میں انگلش ٹیم بیٹنگ کرنے آئی، انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف مایوس کن آغاز کیا اور اس کی پہلی وکٹ 4 رنز پر گرگئی، مہمان ٹیم کے کپتان اولی پوپ بغیر کوئی رن بنائے نسیم شاہ کا شکار بنے۔

تاہم ایک وکٹ گرنے کے بعد زیک کرالی اور جو روٹ نے ذمہ درانہ بیٹنگ کی اور دوسرے دن کا کھیل ختم ہونے تک کریز پر موجود رہے۔

دوسرے دن کھیل کے اختتام پر انگلش ٹیم نے ایک وکٹ پر 96 رنز اسکور کیے، زیک کرالی 64 اور جو روٹ 32 رنز پر ناٹ آؤٹ ہیں، انگلینڈ کو پہلی اننگز میں پاکستان کا خسارہ ختم کرنے کے لیے مزید 460 رنز درکار ہیں۔

کھیل کے تیسرے روز جو روٹ اور زیک کرالی رنز ایک وکٹ کے نقصان پر 96 رنز سے اپنی اننگز کا دوبارہ آغاز کریں گے۔

پہلے روز کا کھیل

ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے میچ میں قومی ٹیم کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔

پاکستان کی جانب سے صائم ایوب اور عبد اللہ شفیق نے اننگز کا آغاز کیا تاہم صائم ایوب صرف 8 کے مجموعی اسکور پر 4 رنز بنانے کے بعد پویلین واپس لوٹ گئے۔

صائم ایوب کے جلد آؤٹ ہونے کے بعد عبد اللہ شفیق اور شان مسعود نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور آگے بڑھایا۔

شان مسعود اور اوپنر عبداللہ شفیق نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 253 رنز بنائے، 261 کے مجموعی اسکور پر عبداللہ شفیق 102 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے، انہوں نے ٹیسٹ میں اپنی پانچویں سنچری بنائی۔

عبداللہ شفیق کے آؤٹ ہونے کے بعد کپتان شان مسعود بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹہر سکے اور صرف 2 رنز کے اضافے کے ساتھ 151 رنز بنا کر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 4 سال بعد کیریئر کی 11ویں سنچری اسکور کی جس میں 10 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔

شان مسعود نے 28 اننگز پہلے انگلینڈ کے خلاف 2020 میں سنچری بنائی تھی جبکہ دوسری مرتبہ انگلینڈ کے خلاف 150 رنز کی اننگز کھیلی ہے۔

پہلے دن کھیل کے اختتام سے کچھ دیر قبل پاکستان کو چوتھا نقصان بابراعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا جو 30 رنز بناکر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

پہلے دن کے اختتام پر پاکستان نے 4 وکٹوں کے نقصان پر 328 رنز بنالیے تھے تاہم سعود شکیل 35 اور نسیم شاہ بغیر کوئی رن بنائے کریز پر موجود تھے۔

میچ کا ٹاس

پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان 3 میچز پر مشتمل ٹیسٹ سیریز کا آغاز آج سے ہوگیا، ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جارہے میچ میں پاکستان کے کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔

ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی کپتان شان مسعود نے کہا کہ بڑے اسکور کی کوشش کریں گے اور اندازہ ہے کہ بڑی دیر سے جیت نہیں سکے، ہمارے پاس ٹیم میں 2 اسپنرز اور 3 فاسٹ بولر ہیں، ہم چیزوں کو تبدیل کر کے ٹریک پر واپس آنا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب انگلش ٹیم کے کپتان اولی پوپ کا کہنا تھا کہ پچ میں نمی موجود ہے لہٰذا جلد وکٹیں لینے کی کوشش کریں گے، ٹاس جیت جاتے تو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ ہی کرتے۔

یاد رہے کہ انگلینڈ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان بین اسٹوکس کی غیر موجودگی میں اولی پوپ ٹیم کی قیادت کررہے ہیں جبکہ بیٹے کی پیدائش کے باعث بنگلہ دیش کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے ڈراپ کیے جانے والے قومی فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کی پاکستان ٹیم میں واپسی ہوئی ہے۔

واضح رہے کہ ملتان میں اب تک دونوں ٹیمیں ایک دوسرے کے خلاف ایک ایک ٹیسٹ جیت چکی ہیں، انگلینڈ سے قبل بنگلا دیش نے پاکستان کو اس کی ہی سرزمین پر 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کیا تھا۔

پاکستان کی پلینگ الیون

پاکستان کی پلینگ الیون میں شان مسعود (کپتان)، عبداللہ شفیق، صائم ایوب، بابراعظم، سعود شکیل، محمد رضوان، سلمان علی آغا، عامر جمال، شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور ابرار احمد شامل ہیں۔

انگلینڈ کی پلینگ الیون

انگلینڈ کی پلینگ الیون میں اولی پوپ (کپتان) زیک کرالی، بین ڈکٹ، جو روٹ، ہیری بروک، جیمی اسمتھ (وکٹ کیپر)، کرس ووکس، گس اٹکنسن، برائیڈن کارس (ڈیبیو)، جیک لیچ اور شعیب بشیر شامل ہیں۔

قبل ازیں پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کی ٹرافی کی رونمائی کی گئی، دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے ٹرافی کے ساتھ فوٹو شوٹ کرایا۔

test series

Multan

multan cricket stadium

pak vs eng

Pakistan vs England

multan test