Aaj News

اتوار, اکتوبر 06, 2024  
02 Rabi Al-Akhar 1446  

علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا ہاؤس سے کہاں گئے، تصویر سامنے آگئی

علی امین گنڈا پور کے خیبر پختونخوا ہاؤس سے غائب ہونے کے حقائق منظر عام پر آگئے
اپ ڈیٹ 06 اکتوبر 2024 03:37pm

پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے باعث علی امین گنڈا پور کے خیبر پختونخوا ہاؤس سے غائب ہونے کے حقائق منظر عام پر آگئے۔

4 اکتوبر 2024 کو احتجاج کی آڑ میں اسلام آباد میں داخل ہونے والے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے اچانک منظر عام سے غائب ہونے کی حقیقت آشکار ہوگئی۔

کے پی ہاؤس میں داخلے اور نکلنے کی خصوصی فوٹیج اور علی امین کے بھائی فیصل امین کی آڈیو کال منظر عام پر آگئی۔

خیبر پختونخوا ہاؤس اسلام آباد کی خصوصی سی سی ٹی وی فوٹیج میں علی امین گنڈاپور کو خیبر پختونخوا ہاؤس کے گیٹ سے داخل ہوتے ہوئے واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور خیبر پختونخوا ہاؤس میں کالی شلوار قمیض میں داخل ہوئے، علی امین گنڈا پور لباس تبدیل کر کے دوسرے رنگ کے سول کپڑوں میں بمعہ سول کپڑوں میں ملبوس پولیس اہلکاروں کے ساتھ خیبر پختونخوا ہاؤس سے روانہ ہو گئے۔

فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کے پی کے وزیر اعلی اپنی مرضی سے اپنے حفاظتی اہلکاروں کے ہمراہ خیبر پختونخوا ہاؤس سے باہر جا رہے ہیں۔

اِن نہ جھٹلائے جا سکنے والی تصاویر سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کے علی امین گنڈا پور مظاہرین کو خود اپنی مرضی سے چھوڑ کر غائب ہو گئے جبکہ دوسری طرف اس خبر سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کے لئے چند عناصر عوام کی آنکھوں میں جھوٹ بول بول کر دھول جھونک رہے ہیں۔

دوسری جانب، مشیراطلاعات خیبرپختوخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو باضابطہ طور پرگرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا کہ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری خیبرپختونخوا ہاؤس میں موجود ہے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور 25 اکتوبر تک ضمانت پر ہیں، ان کی گرفتاری توہین عدالت ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو اگر گرفتار کیا گیا تو خیبرپختونخوا کی عوام کے مینڈیٹ کی توہین ہوگی، وفاقی حکومت کو اس قسم کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا جواب دینا ہوگا۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما عمر ایوب نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا گیا تاہم سرکاری ذرائع نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

بلوائیوں کی پرتشدد کارروائیوں کی فوٹیج منظرعام پر

دوسری جانب سیاسی جماعت کے مارچ کی آڑ میں بلوائیوں کی پُر تشدد کارروائیوں کی فوٹیج منظرعام پر آئی ہے۔

احتجاج کے حق کی آڑ میں انتشاری بلوائیوں نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پر دھاوا بولا۔ ذرائع کے مطابق شرپسندوں نے اہلکاروں پر حملے اور سرکاری املاک کو بھی نقصان پہنچایا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوائیوں نے سرکاری اہلکاروں اور پولیس پر مختلف مقامات پر حملے کیے۔پرتشدد حملوں میں ایک کانسٹیبل شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوئے۔

ان پر تشدد حملوں میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 70 سے زائد اہلکار زخمی ہوئے۔ سیاسی جماعت کے بلوائیوں کا پُرتشدد احتجاج ایک پولیس اہلکار کی جان لے گیا۔ ‏شرپسند عناصر پولیس کانسٹیبل عبدالحمید شاہ کو اغوا کے بعد تشدد کرتے رہے۔ ‏عبدالحمید شاہ ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔

cm kpk

D Chowk protest

Ali Ameen gandapur

Ali Amin Gandapur

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

4th October D Chowk Protest

d'chowk islamabad

Ali Amin Gandapur Arrested

KP House