لاہور احتجاج: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی اور زرتاج گل سمیت 20 گرفتار، پولیس اور وکلا میں تصادم، اہلکار زخمی
لاہورپولیس کی جانب سے پی ٹی ائی کارکنان کی گرفتاریاں شروع ہو گئی ہیں، پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ سمیت 20 کارکنوں کوگرفتار کرلیا جبکہ پولیس اور وکلا کے درمیان تصادم میں ایک اہلکار زخمی ہوگیا۔
پنجاب پولیس نے زرتاج گل کو ڈیرہ غازی خان میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کر لیا۔
بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر کارکنوں نےجی پی او چوک اورمینارپاکستان پر احتجاج شروع کیا تو پولیس نےکریک ڈاؤن کرکےتمام کارکنوں کوحراست میں لےلیا۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی، مسرت چیمہ، زرتاج گل سمیت متعدد کارکنان گرفتار
لاہور میں پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران گرفتاریاں جاری ہیں ایسے میں مینار پاکستان پرآزادی فلائی اوور سے پولیس نے رہنما پی ٹی آئی مسرت جمشید اورانکی ساتھی کارکنوں سمیت 20 افراد کوگرفتار کرکے تھانےمنتقل کردیا ہے۔
ریلوے اسٹیشن کے قریب احتجاج میں شرکت کے لیے آئےاپوزیشن لیڈر ملک احمد بچھر کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔
جبکہ سینیٹر عون عباس نے زرتاج گل کو گرفتار کرنے کی تصدیق کر دی۔ انہیں ڈیرہ غازی خان میں گرفتار کیا گیا۔۔
نکلسن روڈ سے مینار پاکستان جانےکی کوشش کرنے والے اپوزیشں لیڈرملک احمد کو پولیس نے گرفتار کرنے کی کوشش کی تو ملک احمد کو کارکنوں نے پولیس سے چھڑا لیا، پولیس نے ملک احمد کو موٹر سائیکل پر لیجانےکی کوشش کی تو کارکنوں نے ملک احمد کو موٹر سائیکل سےاتار کرفرارکروا دیا۔
تاہم پولیس نے ملک احمد اورصوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے چیف وہیپ رانا شہباز کو پکڑلیا۔
پی ٹی آئی کے وکلا اور پولیس میں تصادم، اہلکار شدید زخمی
جی پی او چوک کےباہرجمع ہونے والےمظاہرین کو منتشرکرنےکے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی، متعدد مظاہرین اور وکلا کی پولیس کےساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔
لاہور میں ایوان عدل کے باہر سے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے 6 سے زائد وکلا کو پولیس نے گرفتار کرلیا، پی ایم جی چوک پر احتجاج اور پتھراؤ سے پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگیا، کانسٹیبل بلال کو سر اور آنکھ کے قریب گہرے زخم آئے ہیں۔
کانسٹیبل کے زخمی ہونے پر ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے زخمی اہلکار کو فوری اسپتال منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔
ڈی آئی جی آپریشز کہتے ہیں کہ احتجاج کی آڑ میں شرپسندی کرنے والا گروہ پولیس اہلکاروں کو براہ راست نشانہ بنا رہا ہے۔ پولیس ہر قسم کی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کے لیے مکمل تیار ہے، انتشار پھیلانے والوں کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے بھی زخمی کانسٹیبل کی تفصیلات ایکس پر شیئر کر دی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے لکھا کہ کاسنٹیبل بلال، سرکاری گاڑی پر لا اینڈ آرڈر ڈیوٹی پر پی ایم جی چوک پر موجود تھا، پی ٹی آئی کے وکلاء نے احتجاج کے دوران پولیس پر پتھراؤ کیا جس سے بلال کی آنکھ کے پاس شدید گہرا کٹ لگا ہے۔
Comments are closed on this story.