Aaj News

جمعرات, اکتوبر 03, 2024  
29 Rabi ul Awal 1446  

سپریم کورٹ کے فیصلے پر پی ٹی آئی وکیل علی ظفر کا سخت ردعمل

بھٹو خاندان سے آئین کو آگ نہ لگ جائے، جعلی اسمبلی اس قابل نہیں کہ ترمیم کرسکے، ڈاکٹر عارف علوی
اپ ڈیٹ 03 اکتوبر 2024 03:54pm

وکیل پی ٹی آئی علی ظفر نے 63 اے نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کہا ہے کہ جو بینچ تشکیل کیا گیا وہ غیرآئینی ہے، بینچ کےپاس کوئی اختیار نہیں کے فیصلہ کریں۔

’آج نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم غیرقانونی اورغیرآئینی فیصلےکونہیں مانتے، سپریم کورٹ کا لارجربینچ اس کیس کوسنے، پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی میں 3 لوگوں کابیٹھنا ضروری ہوتا ہے۔

وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ اس کمیٹی میں جسٹس منصورعلی شاہ شامل ہی نہیں تھے، دو رکنی کمیٹی کا بنایا گیا بینچ غیرآئینی تھا، ہم نےخود کوغیرآئینی بینچ سےعلیحدہ کرنا بہترسمجھا۔

دوسری جانب سابق صدر اور سینئر رہنما پی ٹی آئی ڈاکٹر عارف نے کہا کہ بھٹوخاندان سےآئین کوآگ نہ لگ جائے، حکومت نےطےکرلیاہےکہ قانونی مراعات بھی نہیں دینی۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت63 اے کو دیکھنےکی کیا ضرورت تھی، جعلی اسمبلی اس قابل نہیں کہ ترمیم کرسکے، یہ ظالمانہ طریقےسےملک کانظام چلارہےہیں۔

عارف علوی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت کسی کوآئین کےتحت ریلیف نہیں ملا۔

pti

پاکستان

barrister ali zafar

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)