Aaj News

بدھ, اکتوبر 02, 2024  
28 Rabi ul Awal 1446  

نجی ایئرلائن کمپنی کا امتیازی سلوک، معذور خاتون نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے فریقین کو 10 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا
شائع 02 اکتوبر 2024 09:07pm

نجی ایئرلائن کمپنی کی جانب سے امتیازی سلوک کرنے پر معذور خاتون نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری ایوی ایشن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹسز جاری کردیئے، فریقین کو 10 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم دے دیا۔

کراچی کی رہائشی خاتون زہرا سمیع نےاسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائرکی، جس میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار خاتون معذور ہیں، نقل و حرکت کیلئے وہیل چیئر کا استعمال کرتی ہیں۔

درخواست گزار خاتون نے نجی ایئرلائن کمپنی کا لاہور سے کراچی کیلئے ٹکٹ بک کیا، نجی ایئرلائن کمپنی کی جانب سے شدید امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، اور خدمت گار کی عدم موجودگی پر جہاز میں سوار کرنے سے منع کردیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نجی ایئرلائن کمپنی کی ویب سائٹ پر بھی اس حوالے سے کوئی معلومات موجود نہیں تھیں فلائٹ بھی چھوٹ گئی تھی جبکہ نجی ایئرلائن کمپنی نے کوئی وضاحت دینا بھی گوارا نہ کیا۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نجی ایئرلائن کا یہ رویہ آئین کے آرٹیکل 9، 14، 15 میں حاصل بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے، سول ایوی ایشن اتھارٹی کا روول 81 خدمت گار کی موجودگی کا فیصلہ کرنے کا اختیار معذور شخص کو دیتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کو حکم دیا جائے کہ ایئر لائنز مسافروں کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنائیں،تمام ایئرلائنز اپنی پالیسیز مقامی و بین الاقوامی قوانین اور سول ایوی ایشن اتھارٹی روولز کے مطابق بنائیں،اورتمام ایئرلائنز کے اسٹاف کو معذور افراد سے متعلق خصوصی ٹریننگ دینے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں حکومت، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور تمام ایئرلائنز کو فریق بنایا گیا ہے۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری ایوی ایشن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں جبکہ فریقین کو 10 روز میں جواب جمع کروانے کا حکم بھی دیا ہے۔

اسلام آباد

Islamabad High Court