اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ گھٹادی
اسٹینڈرڈ اینڈ پوورز گلوبل ایجنسی نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ کم کردی۔ اسرائیل کی طویل مدتی کریڈٹ ریٹنگ اے پلس سے کم کرکے اے کردی گئی ہے۔
ایجنسی نے اسرائیلی معیشت کے لیے فیوچر آؤٹ لک کو تبدیل کر کے منفی کردیا ہے۔ ادارے نے بتایا ہے کہ یہ فیصلہ اسرائیل کے حزب اللہ کے ساتھ تنازع اور خطے میں سیکیورٹی کے حوالے سے لاحق خطرات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ ایران سے براہِ راست جنگ چِھڑنے کا خطرہ بھی سروں پر منڈلا رہا ہے۔ ایسے میں معاشی امکانات کا دھندلا جانا فطری امر ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ میں حماس اور جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے کو انتہائی کمزور کرنے پر بہت خرچ کیا ہے۔ بڑے پیمانے پر بمباری اور گولا باری کے علاوہ زمینی کارروائیاں بھی کی جارہی ہیں۔ اس کے نتیجے میں اسرائیل کو بہت کچھ خرچ کرنا پڑ رہا ہے۔ یہ سب کچھ اس کی معیشت پر بھی اثر انداز ہو رہا ہے۔
دنیا بھر کے میڈیا آؤٹ لیٹ حماس اور حزب اللہ سے نپٹنے اور ایران کو سبق سکھانے کی کوششوں کی قیمت کے حوالے سے تجزیے شائع کرتے رہے ہیں۔ اسرائیلی معیشت کو ان تمام مہمات کے حوالے سے غیر معمولی منفی اثرات کا سامنا ہے۔ اسرائیل میں بہت سے اشیا کی قلت بھی پیدا ہوئی ہے، مہنگائی بڑھی ہے، بہت سے اداروں کے لیے ڈھنگ سے کام کرنا ممکن نہیں رہا، لوگوں میں خوف و ہراس ہے، بے روزگاری بھی بڑھی ہے اور عمومی معاشی سرگرمیوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔ یہ سب کچھ ایک سال سے ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں اسرائیلی معیشت پر دباؤ بڑھ رہا ہے۔
Comments are closed on this story.