اسٹاک ایکسچینج: فروخت کا دباؤ، 100 انڈیکس 81 ہزار کی حد برقرار نہ رکھ سکا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مندی کا رجحان دیکھا گیا، سرمایہ کاروں نے مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازع کے خدشے کے باعث محتاظ رویہ اختیار کیا۔ آج انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں تقریباً 900 سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور اس طرح 100 انڈیکس اکیاسی ہزار کی حد بھی برقرار نہ رہ سکی۔
دوپہر 12 بجکر 10 منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس 571.77 پوائنٹس یا 0.7 فیصد کی کمی سے 80,720.36 پوائنٹس پر آگیا۔ آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کیمیکل، کمرشل بینکوں، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں اور او ایم سیز سمیت اہم شعبوں میں فروخت دیکھی گئی۔
انڈیکس ہیوی اسٹاک ایم اے آر آئی، او ڈی جی سی، پی پی ایل، ایچ بی ایل، ایم سی بی اور ایم ای بی ایل میں مندی کا رجحان رہا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتی جیو پولیٹیکل تناؤ سرمایہ کاروں کے ذہنوں پر کھیل رہی ہے جس کی عکاسی مقامی محاذ پر ہورہی ہے۔
گزشتہ ہفتے پی ایس ایکس دباؤ میں رہا اور ریڈ زون میں بند ہوا کیونکہ سرمایہ کاروں نے دستیاب مارجن پر اپنی ہولڈنگز کو آف لوڈ کرنے کا انتخاب کیا۔
بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس ہفتہ وار بنیادوں پر 782.32 پوائنٹس کی کمی سے 81292.13 پوائنٹس پر بند ہوا۔ یادر ہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے 760 ملین ڈالر کی خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی پہلی قسط موصول ہوئی جو 1.03 ارب ڈالر کے مساوی ہے۔
Comments are closed on this story.