گھریلو ملازمہ تشدد کیس: جج نے سماعت سے معذرت کر لی
کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ تشدد کیس میں جوڈیشل مجسٹریٹ فرخ علی خان نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔
کیس کی سماعت جوڈیشل مجسٹریٹ فرخ علی خان نے کی، ملزمہ سول جج کی اہلیہ سومیا عاصم عدالت پیش ہوئے جس کے بعد پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر نے ریکارڈ عدالت میں پیش کئے۔
ملزمہ کے وکیل قاضی غلام دستگیر کے معاون وکیل عدالت پیش ہوئے۔
جج فرخ علی خان نے ریمارکس کی کی سماعت پر ریمارکس دیئے کہ پہلے بھی ایک جج صاحب نے ایسے ہی کیس کا سامنا کیا اور انہیں سزا سنائی گئی تھی، اور انھیں ایک متنازعہ معاملہ میں برطرف کردیا گیا تھا جس کی پیل اب سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے، اس لئے میں کسی بھی بے بنیاد الزام یا منفی تاثر سے بچنے کیلئے سماعت سے معذرت کرتاہوں۔
عدالت نے کیس کی فائل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ کو بھجوادی۔ جس کے بعد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احمد یار گوندل نے کیس سماعت کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی کی عدالت مارک کردیا، آئندہ سماعت 26 اکتوبر کیلئے مقرر کردی گئی۔
واضح رہے کہ اگست 2023 کے آغاز میں کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ پر مالکن سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ کے تشدد کا کیس سامنے آیا تھا، جس پر میڈیا اور سول سوسائٹی نے بھر پور آواز اٹھائی تھی، پہلے تو جج کی اہلیہ کو عدالت سے ضمانت مل گئی تھی تاہم کچھ ہی دنوں بعد ضمانت خارج ہونے پر سول جج عاصم حفیظ کی اہلیہ سومیہ عاصم کو گرفتار کیا گیا اور بعد ازاں عدالت نے جیل بھیج دیا گیا تھا۔
گھریلو ملازمہ پر تشدد پر سول جج عاصم کی اہلیہ سومیا پر تھانہ ہمک میں مقدمہ درج ہے۔
Comments are closed on this story.