بیروت پر اسرائیلی حملے کے بعد امریکا کا ’حیران کن‘ ردعمل
اسرائیل نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر دو ہزار پاؤنڈز وزنی بم برسا دیے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق حملے میں حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا ان کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ادھر امریکا نے مشرق وسطی میں بگڑھتی زمینی صورتحال کے بعد اسرائیلی حملے سے لاعلم ہونے کا دعویٰ کردیا جبکہ امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ کو ’ضرورت کے مطابق‘ خود کو تیار رکھنے کی ہدایت جاری کردیں۔
ترجمان پینٹاگون سبرینا سنگھ نے کہا حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر حملے میں امریکا ملوث نہیں، اسرائیل نے حملے کی پیشگی اطلاع نہیں دی۔
پینٹاگون کی ترجمان نے کہا امریکی ڈیفنس سیکرٹری لائیڈ آسٹن نے اسرائیلی وزیردفاع سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا ہے تاہم اسرائیل نے آپریشن سے متعلق مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
قبل ازیں صدر بائیڈن نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ امریکہ کو (اسرائیلی) کارروائی کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی وہ اس میں شریک تھا۔ انہوں نے صحافیوں کے سوالات پر مزید کہا کہ ’ہم معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔‘
اسرائیل کا حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹر پر 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں سے حملہ، اہم کمانڈروں سمیت 8 شہید
علاوہ ازیں امیکی صدر جوبائیڈن نے مشرق وسطٰی میں موجود امریکی افواج کو حکم دیا ہے کہ وہ ’ضرورت کے مطابق‘ خود کو تیار رکھیں۔
وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکی صدر نے پینٹاگون کو ہدایت کی ہے کہ وہ خطے میں ضروری امریکی فورس کی پوزیشن کا جائزہ لے اور اسے ضرورت کے مطابق ہم آہنگ کرے تاکہ ڈیٹرنس کو بڑھایا جائے، فورس کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور امریکی مقاصد کا مکمل احاطہ کیا جائے۔
واضح رہے کہ برطانوی خبر رساں ادارے نے بتایا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں محفوظ ہیں۔ تاہم، اسرائیلی میڈیا نے وثوق ذرائع کا حوالہ دے کر بتایا کہ حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصراللہ فضائی حملے میں شہید ہوگئیں۔ ادھر حزب اللہ نے زینب نصراللہ کی شہادت کی تصدیق نہیں کی۔
Comments are closed on this story.