پاکستان کے شمالی علاقے سیاحت کی دنیا میں بے حد مقبول
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم سیاحت منایا جارہا ہے، گلگت بلتستان کی حسین وادیاں بھی قابل دید قدرتی نظاروں کی بدولت سیاحوں کی توجہ کا مرکزہیں.
پاکستان کے شمالی علاقے اپنے منفرد قدرتی حسن اور شاہکاروں کی بدولت سیاحت کی دنیا میں بے حد مقبول ہیں۔ ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم کے پہاڑی سلسلوں میں گھرے گلگت بلتستان کے سدابہار گلزار کو دیکھنے سیاح بے تاب و بے قرار دوڑے چلے آتے ہیں۔
28174مربع میل رقبے پر پھیلے ہوئے اس عشرت افزاء گلشن کے مختلف اور انوکھے رنگوں،سیمیں آبشاروں،دودھیا کہر میں لپٹے دامن برفاب،ہواوں کے دوش پر تیرتے رودباروں کا ہجوم اور مدھ بھری چال جیسی ندیوں کے نظاروں سے سالانہ لاکھوں سیلانی اپنے سیاحتی ذوق کو تسکین پہنچاتے ہیں۔
دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی “کے۔ٹو “اور پاکستان کی دوسری اونچی قلہ کوہ “نانگا پربت “سمیت 8000میٹر سے اونچی پانچ چوٹیاں بھی اس خطے کو پہاڑوں کی دنیا میں ممتاز کرتی ہیں۔
پاکستان کے شمالی علاقہ جات کو سیاحتی اعتبار سے انتہائی اہم نام اور مقام حاصل ہے۔اور ان علاقوں کی سیروسیاحت کے بغیر سیاحت کا تصور ادھورا ہے۔
Comments are closed on this story.