وزیراعظم آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں
وزیراعظم شہبازشریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے آج خطاب کریں گے، اہم خطاب سے قبل وزیراعظم کی نیویارک میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعظم آج شام 6 بج کر 5 منٹ پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس سے آج شام خطاب کریں گے، اپنے خطاب کے دوران شہباز شریف علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے، فلسطین، لبنان اور کشمیر کے مظلوم عوام کا مقدمہ دنیا کے سامنے رکھیں گے جبکہ اسلامو فوبیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔
شہبازشریف متعدد بین الاقوامی اور علاقائی مسائل پر پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کریں گے جبکہ وزیراعظم عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کو فروغ دینے میں اقوام متحدہ کے کردار کی حمایت کریں گے۔
اہم خطاب سے قبل وزیراعظم کی نیویارک میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں
دوسری جانب اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اہم خطاب سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی نیویارک میں عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی نیویارک میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات، تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق
ایرانی صدر مسعود پزشکیان سے ملاقات کی اور برطانوی ہم منصب سے بھی ملے، ایرانی صدر سے ملاقات میں پاک ایران دو طرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا اور فلسطین اور لبنان کے خلاف جاری اسرائیلی جارحیت کے خاتمے پر زور دیا۔ وزیراعظم نے پاکستان اور ایران کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ باہمی فائدہ مند تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
برطانیہ کے وزیراعظم سر کیئر اسٹارمر سے ملاقات میں پاکستان اور برطانیہ کے مابین دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔
دونوں رہنماؤں کے مابین پاک برطانیہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور مختلف شعبوں بالخصوص تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ پر اتفاق ہوا۔
وزیراعظم شہبازشریف نے معاشی استحکام کے بعد ملکی معیشت کی ترقی کے لیے حکومت کے اقدامات، ایف بی آر کی اصلاحات اور ٹیکس بیس میں اضافے پر روشنی ڈالی۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 79 ویں اجلاس، شہباز شریف کی بل گیٹس سے ملاقات
وزیراعظم کی فلسطینی صدر سے ملاقات، جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے جس کے تدارک کیلئے عالمی برادری کو مل کر کام کرنا ہوگا۔
Comments are closed on this story.