سوات میں غیرملکی سفارتکاروں کے قافلے پر حملے سے متعلق دفترخارجہ کی ’حیران کن‘ وضاحت
سوات میں غیرملکی سفارتکاروں کے قافلے پر حملے کے حوالے سے دفترخارجہ کی حیران کن وضاحت سامنے آئی ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ غیرملکی سفارتکاروں کے دورہ سوات کا اہتمام چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کی جانب سے وزارت خارجہ کو آگاہ کیے بغیرکیا گیا تھا۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان میں موجود کسی بھی غیرملکی سفارت کار کو سیکیورٹی کی فراہمی کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے خلاف کارروائی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس، اسحق ڈار کے بعد سیکریٹری خارجہ کا دورہ امریکا منسوخ
واضح رہے کہ گزشتہ روز غیر ملکی سفارت کاروں کے قافلے کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی، قافلے کی سکیورٹی پر معمور پولیس موبائل دھماکے کی زد میں آگئی، جس کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے، دوران علاج ایک زخمی اہلکار برہان خان دم توڑ گیا تھا، جبکہ تمام سفارت کار محفوظ رہے۔ غیر ملکی سفارت کاروں کے قافلے پر حملہ جہان آباد کے قریب کیا گیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ملاکنڈ محمد علی گنڈا پور کے مطابق قافلے میں بوسنیا، روس، ویتنام، ایتھوپیا روانڈا، زمبابوے، انڈونیشیا ازبکستان، ترکمانستان، قازقستان اور پرتگال کے سفارت کار شامل تھے۔
علاوہ ازیں ترجمان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں اسرائیلی جارحیت پرسخت تشویش ہے، اسرائیل نے88 مسخ شدہ لاشیں غزہ بھیجی ہیں، لاشوں کی بےحرمتی اورشناخت چھپانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اوآئی سی رابطہ گروپ برائےکشمیرکا اجلاس گذشتہ روز نیویارک میں ہوا، رابطہ گروپ نےمشترکہ اعلامیہ میں بھارتی جبر کی مذمت کی، ترکیہ نےہمیشہ مسلہ کشمیرپراصولی موقف اپنایا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تمام ہمسائیہ ممالک افغانستان میں امن و سلامتی پر تشویش رکھتے ہیں، دہشتگردی کےلیےافغان سرزمین کامعاملہ اقوام متحدہ تک اٹھایا، افغان حکومت دہشتگروں کےخلاف کاروائی کرے۔
Comments are closed on this story.