Aaj News

منگل, دسمبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

وزیراعظم کی فلسطینی صدر سے ملاقات، جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ

’اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنانا پڑے گا‘، شہباز شریف کی بیروت میں بمباری کی مذمت
شائع 26 ستمبر 2024 11:27am

وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطینی صدر محمود عباس سے نیو یارک میں ملاقات کی، ملاقات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی اور فلسطینی ریاست کے قیام کا مطالبہ کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور فلسطین کے صدر محمود عباس کے درمیان نیویارک میں اہم ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان غزہ کی موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، اسرائیل فلسطین کے عوام کی نسل کشی اور بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے، اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر ہونے والے مظالم اور بربریت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستانی عوام کے دل فلسطینی بھائیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ایک سال کے دوران 41 ہزار مظلوم فلسطینیوں کو شہید کیا گیا اور ان کے گھر تباہ کردیے گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صہیونی فورسز نے شہر، دیہات، اسپتال، اسکول اور بنیادی ڈھانچہ مکمل تباہ کردیا، تاریخ نے ایسی تباہی کبھی نہیں دیکھی جو فلسیطن میں کی گئی۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وقت آگیا ہے سب اکھٹے ہوکر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کریں، اقوام عالم فلسطین کی آزاد ریاست کی تکمیل یقینی بنائیں کیوںکہ آزاد فلسطین کے بغیر خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ فلسطین کے معاملے کو طوالت دی گئی جس سے دنیا کا امن تباہ ہوسکتا ہے جبکہ فلسطینی بھائیوں کی قربانیاں، صبر اور استقامت رائیگاں نہیں جائے گا اور ایک وقت آئے گا کہ آزاد فلسطین کا قیام ہوگا۔

اس موقع پر فلسطین کے صدر محمود عباس کا کہنا تھا کہ پاکستان ابتدائی دور 1948 سے پہلے فلسطین کے ساتھ کھڑا ہے، پاکستان کے لیے جتنا ممکن ہوا فلسطینی بھائیوں کی مدد کی، عالمی برادری کے سامنے بھی پاکستان نے ہمیشہ فلسطین کی مکمل حمایت کی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد غزہ پر ناختم ہونے والی فضائی اور زمینی حملوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد میں فوری جنگ بندی کے مطالبے کے باوجود اسرائیلی حملے گزشتہ 11 ماہ سے جاری ہیں۔

اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف میں نسل کشی کے الزامات کا سامنا ہے، جس نے جنوبی شہر رفح میں فوجی کارروائیوں کو روکنے کا حکم دیا تھا تاہم اسرائیل نے عالمی عدالت کا حکم مسترد کردیا۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 42 ہزار 200 سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں جب کہ ان حملوں میں 93 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

’اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنانا پڑے گا‘، وزیراعظم کی بیروت میں بمباری کی مذمت

وزیراعظم شہباز شریف نے بیروت میں بمباری کی مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ اور غزہ میں نسل کشی روکنے پر مجبور کرنا ہوگا، جموں و کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے سے خطے کے امن کو خطرہ درپیش ہے، طاقت کےغیر قانونی استعمال کو کسی صورت برداشت نہ کیا جائے، تنازعات کو حل نہ کرنے سے ہمارا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے۔

نیویارک میں لیڈر شپ فار پیس کے موضوع پر سلامتی کونسل میں اعلیٰ سطح کے مباحثے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمد ہونا چاہیئے، جموں و کشمیر کا مسئلہ حل نہ ہونے سے خطے کے امن کو خطرہ درپیش ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ طاقت کے غیرقانونی استعمال کو کسی صورت برداشت نہ کیا جائے، کونسل کو کشمیریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین خلاف وزریوں کو روکنے کا مطالبہ کرنا چاہیئے، کشمیر سے متعلق سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔

شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان سے دہشت گردی، خاص طور پر داعش اور فتنہ الخوارج کا خطرہ دوبارہ سر اٹھا رہا ہے، کونسل کو افغانستان سے بڑھتے دہشت گردی کے خطرے سے مؤثر طریقے سے نمٹنا چاہیئے، افریقی ممالک میں دہشت گردی کے خلاف سلامتی کونسل مدد کرے۔

یو این سربراہ سے وزیرِاعظم کی ملاقات، کشمیر پر بریفنگ

وزیر اعظم شہباز شریف نے اسرائیلی طیاروں کی بیروت پر بمباری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اسرائیلی مظالم کی عالمی سطح پر مذمت ہونی چاہیئے، اسرائیل کو اس کے جرائم پر جوابدہ بنانا ہوگا، طاقت کا غیر ضروری استعمال ہر گز برداشت نہ کیا جائے، تنازعات کو حل نہ کرنے سے ہمارا مستقبل تاریک ہوسکتا ہے، یوکرین جنگ کو پھیلاؤ سے روکنا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ جوہری اور روایتی ہتھیاروں کی دوڑ کو روکنے کی عالمی کوششوں کو بحال کرنا چاہیئے، نئے ہتھیاروں اور اے آئی سمیت ٹیکنالوجیز پر کنٹرول قائم کرنا چاہیے۔

سلامتی کونسل میں لیڈرشپ فار پیس مباحثے سے خطاب میں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اگلے سال سلامتی کونسل کی نشست سنبھالنے پر ان مقاصد کو حاصل کرے گا۔

وزیر اعظم کی بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر سے دو طرفہ ملاقات

وزیراعظم محمد شہبازشریف کی نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کے موقع پر بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے چیف ایڈوائزر پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس سے ملاقات ہوئی۔

ملاقات میں وزیراعظم نے بنگلہ دیش اور پاکستان کے مابین مشترکہ عقیدے، تاریخ اور ثقافت پر مبنی مضبوط برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔

شہباز شریف نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

یو این سیکریٹری جنرل کی تقریر سے اسرائیلی سفیر کو صدمہ

دونوں ممالک کے عوام کے درمیان موجود خیر سگالی سے استفادہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے پارلیمانی تبادلوں، باہمی عوامی روابط، کھلاڑیوں، ماہرین تعلیم، فنکاروں اور طلبہ کے تبادلوں کے ذریعے تعلقات کومزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے ڈاکٹر محمد یونس کو پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت دی، جس سے علاقائی تعاون اور دونوں ممالک کے مابین بات چیت میں مثبت پیش رفت ہوسکے گی۔

آئی ایم ایف کی کڑی شرائط پوری کردیں، کچھ کا تعلق چین سے تھا، وزیراعظم

دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کے عوام کی ترقی کے لیے دوطرفہ، علاقائی اور کثیرالجہتی سطحوں پر مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

united nation

New York

PM Shehbaz Sharif

Mahmoud Abbas

palestine president

79th United Nations General Assembly

PM SHAHBAZ MEETS UN SECRETARY GENERAL