Aaj News

جمعرات, نومبر 14, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

مسیحی اور ہندو برادریوں کے درجہ چہارم کے سرکاری ملازمین رہائش پذیر ہیں

سو سال پرانے کوارٹرز کی خستہ حالی اہل اقتدار کے لئے لمحہ فکریہ ہے
اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2024 04:27pm
100-year-old quarters ”Christian Colony“ - Aaj News

پشاور کی کرسچن کالونی یا اقلیتی سرکاری ملازمین کی ٹوٹی پھوٹی بستی کا شکار ہے، سو سال پرانے کوارٹرز کی خستہ حالی اہل اقتدار کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

اندرون شہر پشاور کے مشہور قصہ خوانی بازار سے ملحقہ، سو سال پرانے کوارٹرز کو ”کریسچن کالونی“ کے نام سے جانا جاتا ہے ، یہاں مسیحی اور ہندو برادریوں کے درجہ چہارم کے سرکاری ملازمین رہائش پذیرہیں۔

اس گلی نما کالونی میں چھوٹے چھوٹے ڈبل سٹوری ً 35 ٹوٹے پھوٹے گھر ہیں جنہیں دیکھ کر یوں لگتا ہے کہ جیسے زلزلے کا ہلکا سا جھٹکا انھیں منہدم کر دے گا۔ یہاں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ اس چھوٹی سی بستی کی تعمیرو مرمت کا خیال رکھنے والے زمہ داروں نے برسوں سے یہاں کا چکر تک نہیں لگایا۔

کرسچئن کا لونی کے سرکاری ملازم رہائشیوں کی تنخوا سے ہر ماہ ان ٹوٹے پھوٹے گھروں کے کرایے کی کٹوتی تو ہوتی ہے لیکن انکی مرمت کے لئے اُمید بر نہیں آرہی ہے۔

پاکستان

punjab