Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پر حکومت سے جواب طلب

تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں زرتاج گل کی عبوری ضمانت منظور
شائع 25 ستمبر 2024 02:05pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی رہنما زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پرحکومت سے جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عدالتی حکم کے باوجود زرتاج گل کا نام سفری پابندی کی فہرست سے نہ نکالنے پر توہین عدالت کیس کی سماعت کی، زرتاج گل اپنے وکیل اسامہ ایڈوکیٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئیں۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ زرتاج گل کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں ایف آئی آر درج ہے۔

زرتاج گل کے وکیل نے کہا کہ اس کیس میں ضمانت کنفرم ہوچکی ہے، ہم نے اس ایف آئی آر میں ضمانت کنفرم ہونے کی متفرق درخواست بھی دی ہے۔

سابق وزیر مملکت زرتاج گل کی گرفتاری کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ 5 ستمبر کو اس کیس میں ضمانت کنفرم ہوچکی ہے۔

سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ میں اس حوالے سے ہدایت لیتا ہوں، پنجاب والی ایف آئی آر سے متعلق یہ لاہور ہائیکورٹ میں چلے جاتے۔

زرتاج گل نے کہا کہ مجھے پاسپورٹ ہی نہیں دیتے تو میں سفر کیسے کروں گی، میرے خلاف 4 خفیہ مقدمات درج کردیے گئے ہیں، میں منتخب رکن اسمبلی ہوں میرا حق ہے میں جہاں مرضی جاؤں، یہ خفیہ ایف آئی آر درج کرلیتے اور نام سفری پابندی کی فہرست میں ڈال دیتے ہیں۔

عدالت نے سرکاری وکیل کو کل تک ہدایات لے کر آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے زرتاج گل کی درخواست پر سماعت کل تک ملتوی۔

تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں زرتاج گل کی عبوری ضمانت منظور

دوسری جانب اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمہ میں زرتاج گل کی تیس ہزار کے مچلکوں کی عوض یکم اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کرلی۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے درخواست ضمانت پرسماعت کی، زرتاج گل اپنے وکیل سردار مصروف ایڈوکیٹ کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں۔

دوران سماعت وکیل نے استدعا کی کہ کیش رقم کی بہت کم ہے، مچلکے کم رکھیے گا۔

بعد ازاں عدالت نے 30 ہزار کے مچلکوں کے عوض زرتاج گل کی ضمانت منظور کرلی جبکہ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔

Zartaj Gul

Islamabad High Court

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Justice Tariq Mehmood Jahangiri