Aaj News

بدھ, ستمبر 25, 2024  
20 Rabi ul Awal 1446  

بلوچستان سے گرفتار خودکش بمبار خاتون نے دہشتگردوں کی حقیقت بتا دی

عدیلہ بلوچ نے عوام سے دہشت گردوں کی باتوں میں نہ آنے کی اپیل کردی
شائع 25 ستمبر 2024 11:33am

بلوچستان سے گرفتار خودکش بمبار خاتون عدیلہ بلوچ نے دہشت گردوں کی حقیقت بتاتے ہوئے عوام سے دہشت گردوں کی باتوں میں نہ آنے کی اپیل کردی، انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے لوگوں نے بہکایا، پہاڑوں میں جا کر غلطی کا احساس ہوا اور بڑے گناہ سے بچ گئی، دہشت گرد بلیک میلنگ سے خواتین کو خودکش حملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

تربت سے گرفتار خودکش بمبار خاتون عدیلہ بلوچ کے ہمراہ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند نے کہا کہ عدیلہ تربت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال میں نرس کے شعبے سے منسلک تھی، عدیلہ کافی عرصے سے مسنگ تھی۔

عدیلہ بلوچ نے کہا کہ میں لوگوں کی جان بچانے کے شعبے سے منسلک تھی، میں نے اپنی ابتدائی تعلیم تربت سے حاصل کی، میں نے نرسنگ کا کورس کوئٹہ سے کیا ہے، مجھے کچھ لوگوں نے ورغلایا کہ میں خودکش حملے کروں۔

عدیلہ بلوچ نے بتایا کہ بلوچستان میں دہشت گرد خواتین کو خودکش حملوں کے لیے استعمال کرتے ہیں، یہ لوگ بلیک میلنگ کرکےلےجاتے ہیں، بلوچستان حکومت کی وجہ سے میں یہ گناہ کرنے سے بچ گئی، میں دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں سے بچ گئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو کہوں گی کہ ان دہشت گردوں کی باتوں میں مت آو، بازیابی پر میں حکومت بلوچستان کی شکر گزار ہوں۔

اس موقع پر عدیلہ بلوچ کی والدہ نے کہا کہ دہشت گرد ہماری مجبوری سے فائدہ اٹھاتے ہیں، خواتین کو دہشت گرد اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہیں، اللہ جانتا ہے کہ ہم نے کن مشکل حالات میں وقت گزارا ہے، بیٹی کے لاپتہ ہونے کے بعد ایک دن کرب اور مصیبت میں گزارا۔

عدیلہ بلوچ کے والد نے کہا کہ میں بینک ملازم ہوں، کراچی میں نوکری کرتا ہوں، اپنی تنخواہ سے گھر کا خرچ اور بچوں کو تعلیم دلا رہا ہوں، پہاڑوں پر بیٹھےلوگوں سے کہتا ہوں آپ کیسے بلوچ ہیں، ایک بلوچ کی بیٹی کو ورغلا کر لے گئے۔

والد نے بتایا کہ میری بیٹی لاپتہ ہوئی میں ہی جانتا ہوں کہ مجھ پر اور اہلخانہ پر کیا گزری، جو پہاڑوں میں جاتے ہیں ان کا واپس آنا مشکل ہوتا ہے، پہاڑوں پر لے جانے والے آزادی کے نام پر نوجوانوں کو ورغلاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بلوچستان حکومت سے رابطہ کیا کہ میری بیٹی لاپتہ ہے، بلوچستان حکومت سے درخواست کی کہ میری بیٹی کو بازیاب کرائیں، حکومت پاکستان اور بلوچستان کی وجہ سے میری بیٹی بازیاب ہوئی، ہم یہاں پر اپنی مرضی سے آئے ہیں، سوشل میڈیا پر جو دیکھتے ہیں وہ پروپیگنڈا ہے۔

فرح عظیم شاہ نے کہا کہ بلوچ اپنی عزت پر جان دینے والی قوم ہیں، حیرانی ہوئی کہ ان کے ہاتھوں ہماری بیٹیوں کی عزت محفوظ نہیں، پاکستان ایک نور ہے اور نور کو کبھی زوال نہیں ہوتا۔

بلوچستان

quetta

Suicide Bomber

adila baloch