Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

یورپ میں نام نہاد ’مسلمان ریاست‘ کا اعلان، شراب کی اجازت ہوگی

یہ ایک خود مختار ملک سمجھا جائے گا جہاں مسلمان سخت قوانین کے بغیر اپنے عقیدے پر عمل کر سکتے ہیں، رپورٹ
شائع 24 ستمبر 2024 12:50pm

یورپی ملک البانیہ کے دارالحکومت تیرانا کے ایک روہانی پیشوا کی جانب سے نیا ملک بنانے کی منصوبہ بندی پر کام شروع کر دیا گیا ہے جو دنیا کا سب سے چھوٹا مسلمان ملک کہلائے گا۔

نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ایک مذہبی پیشوا نے البانیہ کے دارالحکومت تیرانا میں ویٹیکن طرز کی ایک منفرد طرز کی مسلم ریاست کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس ملک کی قوم نمایاں طور پر ترقی پسند ہو گی، جہاں شراب نوشی، خواتین کے لیے لباس کی آزادی، اور طرز زندگی پر کوئی پابندیاں عائد نہیں کی جائیں گی۔

یہ ایک چھوٹا، خود مختار ملک سمجھا جائے گا جہاں مسلمان سخت قوانین کے بغیر اپنے عقیدے پر عمل کر سکتے ہیں۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بابا مونڈی نامی روہانی پیشوا کا خیال ہے کہ خدا نے انسانوں کو انتخاب کرنے کے لیے دماغ سونپا ہے، اور وہ اسی کے مطابق مجوزہ خودمختار ریاست پر حکومت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ البانیہ کے دارلحکومت ترانا میں صرف 27 ایکڑ پر پھیلی اس چھوٹی سی قوم کی اپنی انتظامیہ، پاسپورٹ اور سرحدیں ہوں گی۔ البانوی وزیر اعظم ایڈی راما جلد ہی اس ریاست کی تفصیلات جاری کریں گے۔

رپورٹ کے مطابق بابا مونڈی ایک قابل احترام روحانی پیشوا ہیں جو محبت و احترام کے ساتھ ایک ملک بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ بابا مونڈی ایک سابق فوجی افسر تھے جو وہ اب بکتاشی آرڈر کے سربراہ ہیں۔

اس حوالے سے البانیہ کے وزیر اعظم ایڈی راما کا کہنا تھا کہ نئی ریاست کے ذریعے اسلام کی ایک پرامن اور قبول کرنے والی شکل کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ مذہبی رواداری ایک قیمتی اثاثہ ہے جس کی البانیہ کو قدر کرنی چاہیے اور اسے کبھی بھی کم نہیں سمجھنا چاہیے۔

Albania

new muslim state

tirana

baba mondi