Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

آرٹیکل 63 اے کیا ہے؟ پارلیمنٹ کے اراکین کی وفاداری کا قانون

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس 30 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
شائع 24 ستمبر 2024 08:55am

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے نظرثانی کیس 30 ستمبر کو سماعت کے لیے مقرر کیا ہے جبکہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔

یاد رہے کہ 17 مئی 2022 کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر فیصلے میں مندرجہ ذیل نکات قابل ذکر ہیں۔

آرٹیکل 63 اے: اس آرٹیکل کے تحت کسی رکن پارلیمنٹ کو انحراف کی بنیاد پر نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

ووٹنگ کی پابندیاں: اگر پارلیمنٹیرین اپنی پارلیمانی پارٹی کی ہدایت کے خلاف ووٹ دیتا ہے یا عدم اعتماد کے ووٹ میں شرکت نہیں کرتا، تو اسے نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

تحریری اعلان: پارٹی سربراہ کو منحرف رکن کے بارے میں تحریری طور پر اعلان کرنا ہوگا۔

وضاحت کا موقع: اعلان کرنے سے پہلے، پارٹی سربراہ انحراف کرنے والے رکن کو وضاحت دینے کا موقع دے گا۔

اعلامیہ کا عمل: اراکین کی وجوہات کے بعد، پارٹی سربراہ اعلامیہ اسپیکر کو بھیجے گا، جو اسے چیف الیکشن کمشنر کے پاس بھیجے گا۔

30 روز کی مدت: چیف الیکشن کمیشن کے پاس اس اعلان کی تصدیق کے لیے 30 دن کا وقت ہوگا۔

نتیجہ: اگر چیف الیکشن کمشنر تصدیق کرتا ہے، تو منحرف رکن ایوان کا حصہ نہیں رہے گا اور اس کی نشست خالی ہو جائے گی۔

Supreme Court

Supreme Court of Pakistan