جسٹس فائز عیسی کی توسیع کی حمایت سے پیپلز پارٹی کا انکار، گورنر پنجاب کا انکشاف
آئینی ترمیم کے حوالے گورنر پنجاب سلیم حیدر نے واضح کیا کہ جو ترمیم کسی فرد واحد کے لئے ہوں، پی پی اس میں شامل نہیں، چاہے وہ ترمیم توسیع کے متعلق ہو یا سنیارٹی ،پیپلز پارٹی اس میں کسی صورت شامل نہیں ہوگی۔
گورنر پنجاب سلیم حیدر نے آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کو کیا ضرورت ہیں کہ میرٹ سے ہٹ کر ترمیم میں شامل ہوں،:پیپلز پارٹی نے کونسا کوئی انعام لینا ہے ہم نے تاریخ میں کبھی ڈیل نہیں کی۔
پاکستان بار کونسل کا مجوزہ آئینی ترامیم کو خفیہ رکھنے پر تشویش کا اظہار
گورنر پنجاب نے کہا کہ گزشتہ دو دن سے بلاول بھٹو کہہ رہے ہیں کہ اگلے چیف جسٹس منصور علی شاہ ہونگے ہماری پارٹی پالیسی ہے کہ اتحادی گورنمنٹ کو چلانا ہے اتحادی حکومت کو ن لیگ نہیں ملک کے لئے چلانا ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب الیکشن کا رزلٹ آیا ،ہم بڑی مشکل میں تھے، کہ دوبارہ ن لیگ کیساتھ کیسے بیٹھے کیونکہ ہمارا 18 ماہ کاتجربہ بڑا ناکام ہیں، ملکی صورتحال تین مینڈیٹ میں تقسیم تھی اگر دو جماعتیں آپس نہ ملتی تو حکومت نہ بنتی گورنمنٹ نہ بنتی تو دوبارہ الیکشن ہونے تھے،دھاندلی کا شور ہونا تھا۔
سلیم حیدر کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے مجبوری میں کڑوا گھونٹ بھرا، پی پی نے ہمیشہ ملکی مفاد میں قربانی دی میرے ہاتھ سے کوئی وائس چانسلر میرٹ سے ہٹ کر تعینات نہیں ہوگا، اگر آصف زرداری صدر نہ ہوتے ملک کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا۔
گورنر پنجاب کا کہنا ہے کہ آصف علی زرادی وہ واحد انسان ہیں جو سب کو جوڑ سکتے ہیں، پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت ملنی چاہیے۔
Comments are closed on this story.