لبنان میں تباہ ہونیوالے واکی ٹاکی جاپانی ساختہ نکلے - کمپنی وضاحتوں پر مجبور
لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی میں ہونے والے دھماکوں سے متعلق جاپانی کمپنی کا بیان سامنے آگیا۔
واضح رہے اسرائیل نے منگل کے روز لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ارکان کے زیر استعمال پیجرز کو ہیک کرکے انہیں چھوٹے بموں میں تبدیل کردیا تھا، جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اورچار ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیل نے لبنان میں پیجرز دھماکوں کا فیصلہ کب اور کیوں لیا، نئی تفصیلات کا انکشاف
واکی ٹاکیز دھماکوں پر اسرائیل تاحال خاموش ہے تاہم اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ہیرزی حلوی کا بیان سامنے آیا تھا کہ اسرائیل کے پاس کئی صلاحیتیں موجود ہیں جو ابھی تک ہم نے حزب اللہ کے خلاف فعال نہیں کی ہیں،ہمارے ہر مرحلے میں حزب اللہ بڑی قیمت چکائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حزب اللہ کے زیر استعمال واکی ٹاکی میں دھماکوں سے متعلق اب آئی کوم (Icom) نامی جاپانی کمپنی کا بیان وضاحتی سامنے آیا ہے۔
جاپانی کمپنی نے وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ لبنان میں جو ریڈیو مصنوعات تباہ ہوئیں اس پر ’آئی کوم‘ کا لوگو نصب تھا، کمپنی کا کہنا تھا کہ لبنان میں دھماکے سے پھٹنے والے واکی ٹاکیز 2004 سے 2014 تک بنائے اور برآمد کیے، ہم نے اس معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور اس معاملے پر کمپنی آئندہ دنوں میں ایک تفصیلی بیان جاری کرے گی۔
جاپانی کمپنی آئی کوم کے مطابق واکی ٹاکی ٹاکی کے اندر لگائی گئیں بیٹریاں تقریباً ایک دہائی سے بند ہیں۔ ان کی عمر اور ناقابل استعمال پرزوں کی وجہ سے جاپانی کمپنی اس بات کی تصدیق کرنے سے قاصر ہے کہ آیا واکی ٹاکی دراصل ان کی طرف سے کب بنائی گئیں تھیں۔
رپورٹ کے مطابق آئی کوم نے بیان میں کہا کہ ہماری کمپنی صرف قابل بھروسہ پارٹنرز کے ذریعے بیرون ملک مصنوعات فروخت کرتی ہے۔
Comments are closed on this story.