تمکنت منصور نے اپنی شادی، طلاق اور دوسری شادی کے بارے میں کھل کر بتادیا
تمکنت منصور ایک ٹیلنٹڈ پاکستانی اداکارہ اور سوشل میڈیا انفلوئنسرہیں۔ انہیں ان کی مزاحیہ ویڈیوز کی وجہ سے جاناجاتا ہے۔ وہ حالات پرمبنی اسکٹس بناتی ہیں، جنہیں کافی مقبولیت حاصل ہے۔ تمکنت کے انسٹاگرام پر دولاکھ سے زیادہ فالوورز ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے، تمکنت منصور ایک اسپیشلائزڈ ڈاکٹرہیں۔
حال ہی میں وہ ایک پوڈ کاسٹ میں نظر آئیں۔ پوڈ کاسٹ میں انہوں نے اپنی کم عمری کی شادی، اپنے بچوں پر طلاق کے اثرات اور دوسری شادی کے منصوبوں کے بارے میں بات کی۔
شرجینا اور مصطفیٰ کی پریشانیاں، بھارت سے بڑی آفر آگئی
اپنی شادی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ، یہ میری لو میرج تھی اور نکاح کے وقت میری عمر 23 سال تھی۔ میری والدہ نے ایک شرط پر میری شادی کرنے پر رضامندی ظاہر کی، وہ یہ تھی کہ میں پہلے اپنی ہاوس جاب مکمل کروں گی۔
تمکنت نے مزید کہا کہ اس وقت میں اس وقت ان پر بہت خفا ہوئی کہ شاید وہ میری شادی میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ لیکن یہ ان کا ایک دانشمندانہ فیصلہ تھا، کیونکہ میں اپنے ہاوس جاب ملکل کیے بغیرپریکٹس نہیں کرسکتی تھی اور میرے لئے خود مختار ہونا ممکن نہیں تھا۔ اس نے انہوں نے مجھ سے یہ یقین دہانی کروائی کہ میں کام کروں اور صرف گھر پر نہیں بیٹھوں گی ۔ میری والدہ بھی گائناکالوجسٹ تھیں اور میرے والد فوج میں تھے۔
جب ان سے یہ پوچھاگیا کہ ہمارے معاشرے میں ایک طلاق یافتہ عورت کے بارے میں بہت سی باتیں بنائی جاتی ہیں آپ نے اس سب سے کیسے نمٹا؟تمکنت نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ، طلاق کے بعد مجھے کسی ایسی چیز کا سامنا نہیں کرنا پڑا، کیونکہ لوگ جانتے تھے کہ میں اور میرا خاندان مضبوط ہے، دراصل مجھے نروس بریک ڈاون ہوگیا تھا، اور مجھ سے کہا گیا کہ میری بیماری کا میری شادی شدہ زندگی سے گہرا تعلق ہے۔ جس کے بعد میں نے طلاق لینے کا فیصلہ کیا، کیونکہ اس رشتے کی وجہ سے میری ذہنی حالت بگڑ رہی تھی۔
تمکنت نے مزید کہا کہ میری شادی کو دس سال کا عرصہ گذر چکا تھا اور شادی کے دس سال بعد اور دو بچے ہو جانے کے بعد کوئی بھی بغیر کسی وجہ کے طلاق نہیں چاہتا، مجھے یقین ہے کہ ہر طلاق کے پیچھے جائز وجوہات ہوتی ہیں اور طلاق لینے کا فیصلہ میرا تھا کیونکہ ہمارے درمیان چیزیں اچھی نہیں تھیں اور صورتحال طلاق کی طرف بڑھ رہی تھی۔
یہ پوچھے جانے پر کہ وہ اپنے سابق شوہر کے خلاف بات کیوں نہیں کرتی، تمکنت منصور نے کہا، “میں اپنے بچوں کے سامنے اپنے سابق شوہر کے خلاف بات نہیں کرتی کیونکہ وہ ان کے والد ہیں۔ یہ ہمارے گھر میں رواج نہیں ہے، نہ تو میں اور نہ ہی میرے والدین میرے سابق شوہر کے خلاف بات کرتے ہیں، اور اگر میرے بچے اس کے خلاف بولتے ہیں، تو ہم انہیں روک دیتے ہیں۔ میرے بچے اپنے والد سے شاذ و نادر ہی ملتے ہیں۔
اداکارہ نے کہا کہ اب ہر کوئی مجھے جانتا ہے، وہ مجھے دیکھتے ہیں۔ میرے بچے، ان کے ہم جماعت، ان کے اہل خانہ، اور میرے سابق شوہر اور ان کی فیملی۔ اگر میں اپنی شادی کے بارے میں کچھ کہوں گی تو ہر کوئی میری بات سنے گا، اور میں نہیں چاہتی کہ میری ذاتی زندگی سے متعلق کوئی میرے بچوں سے کچھ پوچھے تو میں اس کے خلاف کیوں بولوں ؟
والدین کے علیحدہ ہوجانے کے بچوں پر کیا اثرات پڑتے ہیں؟ تمکنت نے کہا کہ، میرے بچے میرے والدین کے بہت قریب ہیں، اور وہ میرےوالدکو ایک باپ کی نگاہ سے ہی دیکھتے ہیں۔ لہذا وہ کبھی بھی ٹوٹے ہوئے خاندان کے اثرات کو محسوس نہیں کرتے۔ کیونکہ ان کے پاس صحت مند ماحول ہے۔
میرے خیال میں ایک ٹوٹا ہوا خاندان وہ ہے، جہاں والدین ایک چھت کے نیچے رہتے ہیں لیکن ہر وقت لڑتے ہیں۔ ہروقت کے لڑائی جھگڑے دیکھنے سے بہتر ہے کہ وہ کسی ایک کےساتھ ایک پر سکون زندگی گذاریں۔ اداکارہ نے مزید کہا۔
Comments are closed on this story.