Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت منظور، فوری رہا کرنے کا حکم

عدالت نے تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں گرفتار ایم این ایز کی 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی
شائع 16 ستمبر 2024 10:41am

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے گرفتار ارکان قومی اسمبلی کی ضمانت بعداز گرفتاری منظور کرلی جبکہ عدالت نے 10 گرفتار ارکان اسمبلی کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

انسداد دِہشت گردی عدالت اسلام آباد کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے گرفتار پی ٹی آئی ایم این ایز کے خلاف تھانہ سنگجانی میں درج مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت پراسیکیوٹر راجہ نوید نے کہا کہ ایم این اے احمد چٹھہ مقدمے میں نامزد ہیں، مقدمے میں جو دفعات لگائی گئی ہیں ان کی سزا کم سے کم 3 سال ہے، ضمانت منظور نہ کی جائے۔

جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ شیر افضل مروت، احمد چٹھہ و دیگر ایم این ایز سے کچھ برآمد ہوا ہے جس پر پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ نہیں کچھ بھی برآمد نہیں ہوا ہے۔

بیرسٹر گوہر اور شیر افضل مروت سمیت اہم پی ٹی آئی رہنما گرفتار، پارٹی لیڈر شپ پارلیمنٹ ہاؤس میں جمع

بعدازاں عدالت نے پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این ایز کی 30، 30 ہزار روپے مچلکوں کے عوض ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرتے ہوئے فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی کے گرفتار ایم این ایز میں شیر افضل مروت، شیخ وقاص، زین قریشی، احمد چٹھہ، عامر ڈوگر، یوسف خان، نعیم علی شاہ اور دیگر شامل ہیں، ان کے ساتھ پی ٹی آئی ایم این ایز میں اویس حیدر جکھڑ، شاہ احد اور زبیر خان بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی ایم این ایز پر تھانہ سنگجانی، ترنول، نون اور تھانہ سنبل میں دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمات درج ہیں۔

واضح رہے کہ 8 ستمبر کو پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سنگجانی مویشی منڈی میں جلسے کا انعقاد کیا تھا جس میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی تھی۔

تاہم اتوار کی شام سات بجے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے این او سی کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کو جلسہ فوری ختم کرنے اور جلسہ گاہ خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے جلسہ ختم کرنے کے تحریری احکامات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ منتظمین کوآگاہ کردیاتھا کہ 7 بجے تک جلسہ ختم کرنا ہوگا اور این او سی کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

اسلام آباد جلسہ شرائط کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی قیادت کیخلاف 3 مقدمات درج

انہوں نے کہا تھا کہ این او سی کے مطابق پی ٹی آئی کو جلسے کے لیے شام 4 سے 7 بجے تک کا وقت دیا گیا تھا لیکن پی ٹی آئی کا جلسہ مقررہ وقت پر ختم نہ ہوسکا۔

9 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا تھا۔

پی ٹی آئی اراکین قومی اسمبلی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

10 ستمبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنماؤں شیر افضل مروت، عامر ڈوگر، زین قریشی، نسیم شاہ، احمد چٹھہ و دیگر کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوئے شعیب شاہین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

10 ستمبر کو اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری پر انسپکٹر جنرل ( آئی جی) اسلام آباد پولیس کی سرزنش کی اور انہیں فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

12 ستمبر کو اسلام آباد پولیس نے 8 ستمبر کے جلسے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں اور حامیوں کے خلاف سنگجانی تھانے میں درج دہشت گردی کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے پانچ رکنی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔

12 ستمبر کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ممبر قومی اسمبلی کا 8 روزہ جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے دیا تھا۔

اسلام آباد

PTI Leaders arrested

ATC Islamabad

PTI jalsa Sep 8