یو اے ای 35 ارب ڈالر کے F-35 طیاروں کی ڈیل بحال کرانے کا خواہش مند
متحدہ عرب امارات کی حکومت نے عندیہ دیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو امریکا سے 35 ارب ڈالر کے F-35 لڑاکا طیاروں اور ڈرونز کی ڈیل کو نئے سِرے سے فائنلائز کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
مغربی میڈیا کے مطابق یو اے ای کی حکومت نے امریکا سے یہ جدید ترین لڑاکا طیارے حاصل کرنے کی کوشش اس لیے کی تھی کہ پورے مشرقِ وسطیٰ میں صرف اسرائیل کے پاس یہ طیارے ہیں۔
جدید ترین ٹیکنالوجیز سے مزین F-35 لڑاکا طیارے اسٹیلتھ ہیں یعنی یہ راڈار پر دکھائی نہیں دیتے۔ امریکا نے اسرائیل کی دفاعی صلاحیت کو مضبوط تر کرنے کے لیے یہ طیارے فراہم کیے ہیں۔
یو اے ای کی حکومت یہ لڑاکا طیارے اور مسلح ڈرون حاصل کرکے خطے میں اپنی دفاعی استعداد کو تمام پڑوسیوں سے بلند کرنے کی کوشش کرے گی۔
چند برسوں کے دوران متحدہ عرب امارات نے خطے کی بدلتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر اپنی دفاعی استعداد بڑھانے پر غیر معمولی توجہ دی ہے۔ سعودی عرب نے جب ایک بڑی ڈیل کی تب یو اے ای کی حکومت کو بھی خیال آیا کہ کچھ ایسا حاصل کرنا چاہیے جس کے نتیجے میں وہ خطے میں دفاعی اعتبار سے ابھر کر سامنے آئے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے عہدِ صدارت کے آخری دنوں میں کوئی واضح سبب بیان کیے بغیر 35 ارب ڈالر کا یہ اہم سودا منسوخ کردیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ اس حوالے سے میڈیا اور کانگریس کے سوالوں کا جواب نہیں دے پائی تھی۔
Comments are closed on this story.