Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

خاتون ٹیچر کی ترقی کا کیس: خیبرپختونخوا حکومت کی درخواست ایک لاکھ جرمانے کے ساتھ خارج

ایسے لوگوں کی تو آپ کو قدر کرنی چاہیئے، اعلی تعلیم کا حصول ہر ایک کا حق ہے، چیف جسٹس
شائع 13 ستمبر 2024 03:14pm

سپریم کورٹ آف پاکستان نے خاتون ٹیچر کی ترقی کے خلاف خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے دائر درخواست کو ایک لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج کردیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے خاتون ٹیچر گلناز بی بی کی ترقی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے کہا کہ خاتون ٹیچر چھٹی کی منظوری کے بغیر کوریا روانہ ہوئیں اور انہوں نے کیمسٹری کے مضمون میں کوریا سے پی ایچ ڈی کی، اس پر چیف جسٹس قاضی فائز نے کہا کہ لگتا ہے آپ کو پڑھے لکھے لوگ نہیں چاہئیں، ایسے لوگوں کی تو آپ کو قدر کرنی چاہیئے۔

جسٹس عرفان سعادت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل مکالمہ کیا کہ کچھ تو خدا کا خوف کریں، درخواست پرنسپل دبا لے اور سزا بیچاری ٹیچر کو کیوں دی جائے؟ اعلیٰ تعلیم کا حصول ہر ایک کا حق ہے۔

بعد ازاں عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت کی ٹیچر کی ترقی کے خلاف درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار صوبائی حکومت پرایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا۔

واضح رہے کے پی حکومت نےخاتون ٹیچر کی ترقی کے فیصلے کے حوالے سےٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

Supreme Court of Pakistan

KPK Government

Chief Justice Qazi Faez Isa

women teacher

female teacher promotion