جج ہمایوں دلاور کرپشن کیس: پشاور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن ٹیم کو گرفتاری سے روک دیا
جج ہمایوں دلاور نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر پشاور ہائیکورٹ بنوں بنچ میں چیلنج کر دیا، پشاور ہائیکورٹ نے اینٹی کرپشن ٹیم کو جج ہمایون دلاور کے گرفتاری سے روک دیا۔
وکیل کے مطابق 419 کنال متعلقہ اراضی حاجی دلاور خان کے نام پر محکمہ مال میں رجسٹرڈ ہے اراضی میں رہائشی کالونی بنانے کیلئے انتظامیہ نے باقاعدہ این او سی جاری کیا، لیکن اس کے باوجود 9 ستمبر کو جج ہمایون دلاور کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اگلے روز وارنٹ جاری ہوئے۔
واضح رہے کہ سرکاری اراضی پر قبضے کے کیس میں بنوں کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے اسپیشل جج ہمایوں دلاور کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔
مقدمے کے مطابق ملزمان نے عدالتی فیصلے میں جعلی اندراج کے ذریعے زمین اپنے نام کرنے کے بعد ہاؤسنگ سوسائٹی میں شامل کی، جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔
وکیل کا مزید بتانا تھا کہ اینٹی کرپشن اینڈ اسٹیبلشمنٹ رولز 1999 کے مطابق ایف آئی آر کیلئے مجاذ اتھارٹی سے اجازت لینا لازمی ہے، ہمیں ایف آئی آر بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلہ دینے پر دیا گیا ہے۔
جس کے بعد پشاور ہائی کورٹ نے بنوں اینٹی کرپشن ٹیم سے ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
Comments are closed on this story.