پاکستان میں پہلی بار ’لاشوں سے بد فعلی‘ کے خلاف قانون بنادیا گیا
پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا سینیٹ نے گزشتہ روز ایک تاریخ بل منظور کرلیا جس کے تحت لاشوں سے بدفعلی کو سنگین جرم قرار دیا گیا ہے۔ اس بل میں اسلامی تعلیمات سے مطابقت پیدا کرتے ہوئے لاشوں کا احترام یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
یہ بل متعلقہ معاملے پر ایک سال کے قانونی خلا کے بعد سامنے آیا ہے۔ لاشوں سے بدفعلی یا اُن پر مجرمانہ حملوں کے حوالے سے پاکستان کے کرمنل لا میں پہلے کچھ موجود نہیں تھا۔ موجودہ ترمیم اس خلا کو پُر کرنے کی سمیت اہم قدم ہے۔
سینیٹ کی مجلسِ قائمہ برائے امورِ داخلہ کا اجلاس سینیٹر شہادت اعوان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سینیٹرز عرفان الحق صدیقی اور ثمینہ ممتاز زہری کے علاوہ متعدد محکموں کے افسران نے بھی شرکت کی۔
کمیٹی نے کامل اتفاقِ رائے سے پاکستان پینل کوڈ (ترمیم) بل 2024 کی منظوری دی جو سینیٹر زہری نے پیش کیا تھا۔ بل میں پاکستان کے مختلف علاقوں میں میتوں کی بے احترامی اور بدفعلی کے سنگین مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ کئی ممالک میں اس حوالے سے قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔
یہ ترمیم تعذیراتِ پاکستان کے سیکشن 377 میں تبدیلی سے متعلق ہے غیر فطری واقعات کے حوالے سے ہے۔ اب کسی لاش کی بے حرمتی اور بدفعلی پر عمر قید تک کی سزا دی جاسکے گی۔
Comments are closed on this story.