کچن میں بیکٹیریا کی آماجگاہ ’برش، اسفنج اور تولیا‘ تو اب کیا کریں!
کچن کی صفائی، پرتنوں کو دھونے میں استعمال ہونے والے اسفنجز، کپڑے اور برش کووقتاً فوقتاً تبدیل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تاکہ صحت کے مسائل سے بچا جا سکے۔
یہ اشیاء اکثر نم رہتی ہیں، جس کی وجہ سے ان پر بیکٹیریا کی افزائش ہو سکتی ہے۔
اگر ان کی صفائی کاخیال نہ رکھا جائے تو صحت کے کئی مسائل سے آپ اورآپ کی فیملی دوچار ہوسکتی ہے۔
لائم اسکیل کو صرف دو منٹ میں کیسے صاف کریں؟ ماہر صفائی کا حیرت انگیز طریقہ
ایک مطالعے کے مطابق، کچن اسفنجز پر 362 مختلف قسم کے بیکٹیریا پائے جا سکتے ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ان اشیا پر ”بہت سارے جراثیم“ موجود ہو سکتے ہیں، جیسے کہ سالمونیلا اور ای کولی، جو عام طور پر اسہال کی بیماریاں پیدا کرتے ہیں۔
اسفنجز اور کپڑے دونوں ہی بیکٹیریا کی افزائش کے لیے سازگار ہوتے ہیں، کیونکہ یہ جذب کرنے والے ہوتے ہیں اور اکثر نم رہتے ہیں۔
کتنی بار اسفنجز، کپڑے اور برش تبدیل یا صاف کریں؟
ماہرین کے مطابق، کچن اسفنجز کو کتنی بار تبدیل کرنا ضروری ہے، یہ ان کے استعمال کی تعدد اور مقصد پر منحصر ہے۔
انکے نزدیک پہلا سنہری اصول یہ ہے کہ مینوفیکچرر کی ہدایات پر عمل کریں۔ اگر ایسی کوئی ہدایت موجود نہ ہو، تو ان ماہرین کا کہنا ہے کہ انہیں ہر ایک سے دو ہفتے بعد تبدیل کیا جانا چاہیے۔
اگر آپ ایک ہی اسفنج کو بار بار استعمال کر رہے ہیں تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ اسے اچھی طرح دھوئیں اور خشک کرنے کے لیے لٹکا دیں کیونکہ بیکٹیریا نم ماحول میں بڑھتے ہیں۔
کپڑے اور برش کی دیکھ بھال
اگر کپڑے دوبارہ استعمال کیے جا سکتے ہیں تو انہیں دھویا جا ئے۔ برش عام طور پر ”ہفتوں، بلکہ مہینوں“ تک چل سکتے ہیں۔ برش کی عمر بڑھانے کے لیے انہیں اُبالا جا سکتا ہے یا ڈش واشر میں دھویا جا سکتا ہے تاکہ بیکٹیریا مارے جا سکیں۔
چائے کے تولیے کو نہ بھولیں
صفائی کے ماہرین کے مطابق،صفائی کے معاملے مٰیں چائے کے تولیے کو بھی نظرانداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ خاص طور پر ناپسندیدہ ہو سکتے ہیں۔ وہم انہیں کھانا پکانے کے دوران ہاتھ پونچھنے اور پھر برتن خشک کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس لیے چائے کے تولیے کو کم از کم اتنی ہی مرتبہ دھونا چاہیے جتنی مرتبہ ہم اپنے باتھ تولیے دھوتے ہیں۔
جب تک ہم ان کچن کیصفائی کے لیے استعمل ہونے واکی ان اشیا کو مناسب وقت پر صاف یا تبدیل کریں، ہمیں صحت کے حوالے سے زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ جن میں اگرچہ بیکٹیریا منتقل ہو سکتے ہیں، لیکن اس کا خطرہ نسبتاً کم ہوجاتا ہے۔
Comments are closed on this story.