’اسلام آباد میں بغیر اجازت اجتماع پر 10 سال قید‘، صدر کے دستخط سے قانون بن گیا
صدر مملکت آصف علی زرداری نے پر امن اجتماع و امن عامہ بل 2024 پر دستخط کر دیئے۔
قومی اسمبلی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر مملکت کی جانب سے دستخط کرنے کے بعد پرامن اجتماع و امن عامہ بل قانون کی شکل اختیار کرگیا ہے۔ صدر کے دستخط کے بعد سمری قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو موصول ہوگئی اور پرامن اجتماع و امن عامہ کا قانون فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے گزٹ نوٹیفکیشن کیلئے ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن کو خط بھی ارسال کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کو سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی اسلام آباد میں پُرامن اجتماع اور امن عامہ بل کثرتِ رائے سے منظور کیا تھا۔
پُرامن اجتماع و امن عامہ اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بلز سینیٹ کے بعد قومی اسمبلی سے بھی منظور
جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا تھا جس میں وزیرپارلیمانی اموراعظم نذیر تارڑ نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 منظوری کے لیے ایوان میں پیش کیا تھا۔ اسپیکر نے ووٹنگ کرائی جس کے بعد بل کثرت رائے سے مںظور کیا گیا۔ قبل ازیں یہ بل سینیٹ سے مںظور ہوچکا ہے۔
پر امن اجتماع و امن عامہ بل ہے کیا ؟
پر امن اجتماع و امن عامہ بل کے مطابق اسلام آباد میں بغیراجازت جلسے یا اجتماع پر تین سال کی قید ہوگی اور دوسری بار غیرقانونی جلسے یا اجتماع پر10 سال قید کی سزا ہوگی۔
اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اجازت دیں گے نہیں ملتی تو چیف کمشنر سے اپیل کی جاسکے گی اور ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ مختص علاقے کے علاوہ کہیں اور جلسے کی اجازت نہیں دے گا۔
عمران خان نے پارٹی سٹرکچر تبدیل کردیا، سلمان اکرم راجہ سیکرٹری جنرل نامزد
جلسے کی مختص جگہ موضع سنگجانی یا کوئی اور حکومت کا مختص کردہ علاقہ ہوگا جبکہ اجازت کے بعد بھی ہونے والے جلسے کو پولیس افسر کسی بھی وقت منتشر کرا سکے گا۔
حکومت اسلام آباد کے کسی مخصوص علاقے کو ریڈ زون یا ہائی سیکیورٹی زون قرار دے سکتی ہے۔
Comments are closed on this story.