Aaj News

پیر, ستمبر 16, 2024  
11 Rabi ul Awal 1446  

تاجر دوست اسکیم پرتاجر برادری دو گروپس میں تقسیم

آل پاکستان انجمن تاجران کی فکسڈ ٹیکس 5 ہزارروپے کی تجویز، فکسڈ ٹیکس کی ادائیگی نہیں کریں گے، تاجر تنظیمیں
شائع 06 ستمبر 2024 11:14am

تاجر دوست اسکیم پر ملک بھر کی تاجر برادری دو گروپس میں تقسیم ہوگئی، آل پاکستان انجمن تاجران نے تاجروں سے فکسڈ ٹیکس پانچ ہزار روپے ماہانہ لینے کی تجویز دے دی۔

کراچی کی تاجر برادری نے تاجر دوست اسکیم مسترد کرتے ہوئے فکسڈ ٹیکس کی ادائیگی سے انکار کردیا۔ آل پاکستان انجمن تاجران کے مطابق ہر قسم کی دکانوں کے لیے ماہانہ فکسڈ ٹیکس کو ساٹھ ہزار روپے ماہانہ سے کم کر کے زیادہ سے زیادہ پانچ ہزار روپے کردیا جائے۔

تاجروں کے نمائندوں نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ ہر تاجر سے زیادہ سے زیادہ پندرہ ہزار روپے فی سہ ماہی ٹیکس وصول کرے، ماہانہ فکسڈ ٹیکس ایک ہزار سے پانچ ہزار روپے تک ہونا چاہئے، تاہم کراچی کے تاجر اس تجویز کے خلاف ہیں، ان کا کہنا ہے کہ تاجر دوست اسکیم کے تحت ایڈوانس ٹیکس ختم کیا جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز تاجر برادری نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سامنے ایک نیا مطالبہ کیا ہے کہ ہر قسم کی دکانوں کے لیے ماہانہ فکسڈ ٹیکس کو 30,000-60,000 روپے ماہانہ سے کم کر کے زیادہ سے زیادہ 5,000 روپے کردیا جائے۔

تاجر فکسڈ ٹیکس دینے کو آمادہ

تاجروں کے نمائندوں نے ایف بی آر سے کہا ہے کہ وہ ہر تاجر سے زیادہ سے زیادہ 15 ہزار روپے فی سہ ماہی ٹیکس وصول کرے۔ ماہانہ فکسڈ ٹیکس 1,000 سے 5,000 روپے کے درمیان ہونا چاہئے لیکن 5,000 روپے سے زیادہ نہیں۔

ذرائع نے مزید کہا کہ رقم کو 60,000 روپے ماہانہ سے کم کر کے 5,000 روپے ماہانہ کرنے کا مطالبہ غیر حقیقی اور ناقابل عمل لگتا ہے تاہم ایف بی آر اس مسئلے کو حل کرنے کا کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گا۔

دریں اثنا چیف کوآرڈینیٹر تاجر دوست اسکیم نعیم میر نے ایف بی آر ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہول سیل اور ریٹیل سیکٹرز سے ٹیکس اکٹھا کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے۔

پاکستان

FBR

tax

Tajir Strike