Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے سیاسی عناصر کے کہنے پر فوجی قوانین کی خلاف ورزی کی، ڈی جی آئی ایس پی آر

گرفتار افسران کو ان کی پسند کا وکیل مقرر کرنے اور اپیل کا حق دینے سمیت حقوق دیئے جائیں گے، لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری
اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2024 01:09pm

فوج کے اندر احتساب کے معاملے پر خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ خاص طور پر سوشل میڈیا پرغلط معلومات اور پروپیگنڈا پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کا کیس وزارت دفاع کے ذریعے فوج کو بھیجا گیا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل شروع کرنے سے پہلے ٹاپ سٹی کیس کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کورٹ آف انکوائری قائم کی گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی فوج میں اپنے عہدے کو اپنے ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرتا ہے یا سیاسی ایجنڈے پر عمل کرتا ہے تو فوج کا خود احتسابی کا طریقہ کار عمل میں آئے گا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ گرفتار افسران کو ان کی پسند کا وکیل مقرر کرنے اور اپیل کا حق دینے سمیت حقوق دیئے جائیں گے۔

’ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزیوں‘ پر جنرل فیض حمید گرفتار

جنرل فیض حمید کے کورٹ مارشل کے سلسلے میں مزید 3 ریٹائرڈ فوجی افسران گرفتار، نام سامنے آگئے

جنرل (ر) فیض کا ٹرائل اوپن کورٹ میں کیا جائے، عمران خان کا آرمی چیف سے مطالبہ

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس پر زیادہ بات نہیں کر سکتے کیوں کہ یہ زیر سماعت کیس ہے لیکن جو ضروری ہوا وہ عوام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا اور یہ کہ جو بھی شخص اس کیس میں ملوث ہو گا وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ پائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شواہد پر مبنی تحقیقات سے ثابت ہوا کہ فیض حمید نے فوج کے قانون کی کئی دفعات کی خلاف ورزیاں کی ہیں اور ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جانب سے آرمی ایکٹ کی متعدد خلاف ورزیاں بھی سامنے آئیں اس لیے ان بنیادوں پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی کو 12 اگست کو حراست میں لیا گیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ “سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے، پاک فوج کی جانب سے ایک تفصیلی کورٹ آف انکوائری شروع کی گئی، تاکہ شکایات کی درستگی کا پتہ لگایا جا سکے۔ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز نے ایک بیان میں کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف سٹی کیس بنایا گیا۔

rawalpindi

ISPR

پاکستان

DG ISPR

Faiz Hameed

ahmed sharif chaudhry

ahmed sharif

Who is Faiz Hameed