Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

تنخواہ دار طبقہ اپنے حصے سے زائد ادا کررہا ہے، تاجروں کے بجائے تنخواہ دار ٹیکس دیں یہ نہیں ہوگا، وزیر خزانہ

تاجروں پر عائد ٹیکس واپس لینے کا مطلب ہےکہ ٹیکس تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ سیکٹر سے لیا جائے، ایسا نہیں ہوسکتا، وزیر خزانہ
شائع 03 ستمبر 2024 04:54pm

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ملک میں 43 فیصد شعبے ایک فیصد سے بھی کم ٹیکس دیتے ہیں، تنخواہ دار طبقہ جی ڈی پی میں اپنا حصے سے زیادہ ادا کر رہا ہے، یہ ملک کب تک ایسے چلتا رہے گا؟

وزیر خزانہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے، مہنگائی میں کمی آئی ہے اور مہنگائی کی سطح 9.6 فیصد کی سطح پر آگئی ہے، ہماری کرنسی مستحکم ہورہی ہے، پالیسی ریٹ میں بھی بتدریج کمی آرہی ہے، ہماری معیشت درست سمت میں آچکی ہے۔

اگست 2024 میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 9.64 فیصد پر آگئی

وزیر خزانہ نے کہا کہ یہاں 43 فیصد شعبے ایک فیصد سے بھی کم ٹیکس دیتے ہیں ان سب سے گزارش ہے کہ ملک کا بوجھ سنبھالیں، تنخواہ دار طبقہ جی ڈی پی میں اپنا حصے سے زیادہ دے رہا ہے، یہ ملک کب تک ایسے چلتا رہے گا؟ ملک خیرات پر نہیں چلتے اس کی ترقی کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر افراط زر کی شرح میں کمی لاکر اسے سنگل ڈیجٹ پر لائے ہیں جس پر یہ مبارک باد کے مستحق ہیں، ریٹنگ ایجنسیز فچ اور موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ کو بہتر کرنا اس امر کی غمازی ہے کہ معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے اور جو چیزیں درست سمت میں جا رہی ہیں انہیں اپنانا چاہیے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ ڈسٹری بیوٹرز، ہول سیلرز اور ریٹیلرز ملک کی معیشت میں اپنا حصہ شامل کریں ہم سے جو ہوسکا ان کے لیے کریں گے، آپ ہمیں مشورہ دیں آپ کے مشوروں کا جائزہ لے کر ان پر عمل درآمد بھی کیا جائے گا۔

ایف بی آر نے تاجروں کا بڑا مطالبہ منظور کرلیا

انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کا ٹیکس وصولیوں کا ہدف ڈیجیٹلائزیشن اور انفورسمنٹ سے پورا کریں گے، اس وقت ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں جب کہ تاجروں کو ہر سہولت دیں گے اور ان کے جائز مطالبات مانیں گے مگر تاجروں پر عائد ٹیکس واپس لینے کا مطلب ہےکہ ٹیکس تنخواہ دار اور مینوفیکچرنگ سیکٹر سے لیا جائے، ایسا نہیں ہوسکتا، سوسائٹی کے ہر شعبے کو ٹیکس اداکرنا ہوگا کیونکہ اس کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

Finance minister

Muhammad Aurangzeb