عمران خان کے میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر پابندی کا کیس دوبارہ سنگل بینچ کے سپرد
سندھ ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر پابندی کیس میں 2 رکنی بینچ نے معاملہ دوبارہ سنگل بینچ کو بھجوا دیا جبکہ عدالت نے تقریر نشر کرنے سے متعلق پابندی کے خلاف درخواست پر اپیل نمٹادی۔
سندھ ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر بیانات نشر کرنے پر پابندی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، 2 رکنی بینچ نے معاملہ دوبارہ سنگل بینچ کو بھجوا دیا۔
عدالت کا کہنا تھا کہ اس معاملے کا 6 ہفتے میں حتمی فیصلہ کردیا جائے جبکہ عدالت نے عمران خان کی تقریر نشر کرنے سے متعلق پابندی کے خلاف درخواست پر اپیل نمٹادی۔
یاد رہے کہ سنگل رکنی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیانات نشر کرنے پر پابندی کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا، سنگل رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف پیمرا نے 2 رکنی بینچ کے سامنے اپیل دائر کررکھی ہے۔
پیمرا کے وکیل منظر بشیر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیمرا کی ہدایات قانون کے دائرے میں ہیں، کسی کے خلاف نہیں، پیمرا نے چینلز کو لائسنس کے قواعد و ضوابط پر پابندی یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے، لائسنس کی شرائط میں شامل ہے کہ تشدد اور املاک کو نقصان پہنچانے پر اکسانے کا مواد نشر نہ کیا جائے۔
بیرسٹر علی طاہر نے کہا کہ کونسل آف کمپلینٹ کی منظوری کے بغیر چیئرمین ایسی ہدایات جاری نہیں کرسکتا، بانی پی ٹی آئی کے بیانات پر پابندی عائد کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے، ہیمرا نے قانون سے تجاوز کرکے غیر قانونی طور پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا، پیمرا کی جانب سے جاری 4 دسمبر 2023 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
Comments are closed on this story.