Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

’یہ ہماری روایت نہیں‘ سوئیڈن میں والد کے دلہن کو وداع کرنے پر پابندی کا مطالبہ

مارٹن لیوتھر کے پیرو کہتے ہیں دولھا دلہن کے ساتھ چلنے میں صنفی مساوات کا تصور نمایاں ہے۔
شائع 31 اگست 2024 11:40pm

بالی وُڈ اور ہالی وُڈ کی فلموں میں دکھایا جاتا ہے کہ شادی کے وقت باپ بیٹی کو یوں رخصت کرتا ہے کہ اُس کا ہاتھ دولھا کے ہاتھ میں دیتا ہے۔ اِس عمل کو بیٹی کو وداع کرنا کہتے ہیں۔ عرفِ عام میں یہ وداعی کہلاتی ہے۔ اب سوئیڈن میں اس رسم کے خلاف آواز اٹھی ہے۔

سوئیڈن میں ایک طبقے کا کہنا ہے کہ بیٹی کو وداع کرنا ہماری روایت نہیں۔ یہ ہالی وڈ کی فلموں سے ہم میں در آئی ہے اس لیے اِسے ترک کردینا بہتر ہے۔ یہ صدا سولھویں صدی عیسوی کے جرمن مصلح پروٹیسٹنٹ مارٹن لیوتھر کے پیرَوؤں کی طرف سے اٹھی ہے۔

امریکا اور برطانیہ میں شادی کے وقت دلھن اپنے دولھا کے ساتھ نہیں چلتی بلکہ اس کا باپ اُسے ساتھ لے جاکر دولھا کے حوالے کرتا ہے۔ سوئیڈن کا شمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں صنفی بنیاد پر مکمل مساوات کا تصور پایا جاتا ہے۔ اب وہاں بھی ایسے واقعات ہو رہے ہیں کہ شادی کے ساتھ باپ اپنی بیٹی کو ساتھ لے جاکر دولھا کے حوالے کرتا ہے۔

مارٹن لیوتھر کے پیرَو کہتے ہیں کہ سوئیڈن کی کبھی یہ روایت نہیں رہی اس لیے اِسے نکال باہر کرنا چاہیے۔ اُن کا کہنا ہے کہ شادی کے وقت دولھا اور دلھن کا ساتھ چلتے ہوئے گاڑی میں بیٹھنا ہی درست طریقہ ہے کیونکہ اِس میں صنفی مساوات کا تصور پایا جاتا ہے۔

Sweden

BRIDE HANDED OVER

MARTIN LUTHER

LUTHERANS

HOLLYWOOD CULTURE

NOT OUR TRADITION