تیسری عالمی جنگ کسی بھی وقت چِھڑ سکتی ہے۔ برطانوی تجزیہ کار
برطانوی تاریخ دان رچرڈ اووری نے کہا ہے کہ تیسری عالمی جنگ فی الوقت چِھڑتی دکھائی نہیں دیتی تاہم ایسے حالات کسی بھی وقت پیدا ہوسکتے ہیں جو دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف لے جائیں۔
ڈی ڈیلی ڈائجسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق رچرڈ اووری کا کہنا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے لیے کوشاں ہے۔ اگر اُس نے ایٹمی ہتھیار بنائے تو امریکا کے لیے اُسے روکنا لازم ہو جائے گا اور ایسی صورت میں تیسری عالمی جنگ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے کیونکہ روس اور شمالی کوریا لازمی طور پر ایران کی مدد کے لیے آگے بڑھیں گے۔
رچرڈ اووری کہتے ہیں چین نے تائیوان پر حملہ کیا تو بھی تیسری عالمی جنگ کی راہ ہموار ہوسکتی ہے کیونکہ روس اور شمالی کوریا کی افواج چین کی مدد کے لیے آگے بڑھیں گی اور یون امریکا اور اس کے اتحادیوں کے لیے مشکلات پیدا ہوں گی۔
رچرڈ اووری کہتے ہیں کہ اس وقت وہی حالات پائے جاتے ہیں جو پہلی عالمی جنگ کے وقت تھے۔ یورپ تذبذب میں مبتلا ہے اور کمزور بھی پڑچکا ہے۔ امریکا واحد سپر پاور ہے مگر پوری دنیا کو چلانے کی صلاحیت و سکت اُس میں نہیں۔ وہ طاقت سے زیادہ طاقت کے بھرم کی بنیاد پر چل رہا ہے۔
یوکرین کی جنگ اگرچہ اب تک خاصی محدود رہی ہے تاہم روس کی طرف سے پیش قدمی کی صورت میں معاملات انتہائی خرابی کی طرف جاسکتے ہیں۔ اگر روس نے یورپ کے کسی اور ملک پر حملہ کیا تو امریکا کے لیے اس جنگ میں کودنا لازم ہو جائے گا۔ ایسی صورت میں باقی دنیا بھی محض تماشائی بنی نہیں رہ سکتی۔ پھر لازمی طور پر دو بلاک بنیں گے۔ ایک طرف روس، چین، شمالی کوریا اور اُن کے ہم خیال ممالک ہوں گے اور دوسری طرف امریکا، یورپ اور اُن کے ہم خیال ممالک۔
مزید پڑھیں :
بھارتی بابا وانگا کی تیسری عالمی جنگ سے متعلق نئی پیشگوئی، اور وہ بہت قریب ہے
اسرائیل حماس جنگ: امریکا آنکھیں بند کیے تیسری جنگ عظیم کی طرف بڑھ رہا ہے، ایلون
تیسری عالمی جنگ کا فاتح کون ہوگا؟ مصنوعی ذہانت کے جواب نے بڑی عالمی طاقت کو جھٹکا دیدیا
Comments are closed on this story.