Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

اکیس فیصد یورپی نوجوان دبئی منتقل ہونے کے خواہشمند، سروے رپورٹ

بزنس مین کی بڑی تعداد نے دبئی کا رخ کیا ہے۔
شائع 31 اگست 2024 03:56pm
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

دبئی نے یورپی شہریوں کی خاص توجہ حاصل کرلی، ان کے لیے ایک پسندیدہ مقام بھی بن گیا۔

ایک سروے رپورٹ کے مطابق برطانیہ اور فرانس کے 18 سے 34 سال کے چوالیس فیصد ملینئرز کسی دوسرے ملک منتقل ہونا چاہتے ہیں اور ان میں سے اکیس فیصد کا انتخاب یو اے ای ہے.

رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں کے کروڑ پتی انتخابات کے نتائج کے بعد ٹیکسز میں اضافے اور ملکی معیشت کے مستقبل کے حوالے سے خدشات کا شکار ہیں جس کے باعث ان کی بڑی تعداد کسی دوسرے ملک منتقل ہونے پر غور کر رہی ہے۔ ان میں سے بتیس فیصد کینیڈا اور اکتیس فیصد امریکا منتقل ہونا چاہتے ہیں، جس کے بعد اکیس فیصد کی پسند متحدہ عرب امارات ہے۔

ایک اندازے کے مطابق رواں سال کے آخر تک 6 ہزار 700 کروڑ پتی شخصیات دبئی کو اپنا مستقل گھر بنا سکتے ہیں۔ صفر ٹیکس، گولڈن ویزا، لگژری لائف اسٹائل اور اسٹریٹیجک لوکیشن نے یو اے ای کو ہجرت کرنے والے ملینئرز کی پسندیدہ ترین منزل بنا دیا ہے۔

دبئی کی طرف سے دس سالہ گولڈن ویزا کے حوالے سے شرائط مزید نرم کرنے کے نتیجے میں گزشتہ چند برس کے دوران تارکین وطن، بزنس مین کی بڑی تعداد نے دبئی کا رخ کیا ہے۔

dubai

Europe

Citizens