سکھوں کے قتلِ عام پر کانگریس کے سابق ایم پی کے خلاف مقدمے کا حکم
دہلی کی ایک عدالت نے حکم دیا ہے کہ 1984 میں دہلی کے ایک علاقے میں سکھوں کے قتلِ عام کا حکم دینے اور لوٹ مار میں ملوث ہونے کے الزام میں کانگریس کے سابق ایم پی جگدیش ٹِٹلر کے خلاف مقدمہ دائر کیا جائے۔
جگدیش ٹِٹلر 1984 میں امرتسر کے گولڈن ٹیمپل پر لشکر کشی کے ردِعمل میں اُس وقت کی وزیرِاعظم اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی میں ہونے والے سکھوں کے قتلِ عام کے موقع پر کانگریس کی طرف سے پارلیمںٹ کے رکن تھے۔
عدالت کا کہنا ہے کہ اس امر کے کافی شواہد موجود ہیں کہ جگدیش ٹِٹلر نے اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی میں ہونے والے سِکھ کُش فسادات کے موقع پر لُوٹ مار کا حکم دیا، بہت سے سِکھوں پر حملے کروائے۔
دہلی کی راؤز ریونیو کورٹ نے سِکھوں کے خلاف جن جرائم کا حوالہ دیا ہے وہ دہلی میں پُل بنگش نامی علاقے میں رونما ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ دہلی میں 1984 کے سِکھ کُش فسادات کے بیشتر مقدمات اب تک زیرِالتوا ہیں اور متعلقین کو انصاف نہیں مل سکا ہے۔
غیر جانب دار ذرائع بتاتے ہیں کہ سِکھ مخافظوں کے ہاتھوں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد دہلی میں شدید ہنگامہ آرائی کے دوران دو ہزار سے زائد سِکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.