Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

پلاسٹر آف پیرس سے بنے دیوتا قابلِ قبول نہیں، ممبئی ہائی کورٹ

ایسی مورتیاں بارش میں بھیگنے پر ٹوٹ سکتی ہیں، مہاراشٹر حکومت کو سرزنش
شائع 30 اگست 2024 06:12pm

ممبئی ہائی کورٹ نے اس بات پر شدید ناراضی کا اظہار کیا ہے کہ واضح ہدایات کے باوجود مہاراشٹر کی حکومت گنپتی دیوتا کی تقریبات میں پلاسٹر آف پیرس سے بنی ہوئی مورتیوں پر پابندی عائد نہیں کر رہی۔

ممبئی ہائی کورٹ کا بنیادی موقف یہ ہے کہ پلاسٹر آف پیرس سے بنائی ہوئی گنپتی کی مورتیاں جب سمندر میں ٹھنڈی کی جاتی ہیں تو اِس سے آبی آلودگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

ممبئی ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے جمعہ کو ایک درخواست کی سماعت کے دوران کہا کہ بارش کے موسم میں کسی بھی مذہبی تقریب کے دوران ہندو دیوتاؤں کی پلاسٹر آف پیرس سے بنائی ہوئی مورتیاں استعمال کرنے سے بھیگنے پر اُن کے ٹوٹنے کا احتمال رہتا ہے۔ یوں اُن کی بے حرمتی ہوتی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت بھر میں پلاسٹر آف پیرس کی مورتیاں سب سے زیادہ مقبول ہیں کیونکہ ان پر لاگت کم آتی ہے اور یہ زیادہ تیزی سے تیار بھی کی جاسکتی ہیں۔

پتھر کی مورتیاں بہت بھارتی ہوتی ہیں اور مٹی سے بنائی ہوئی مورتیاں بہت نرم۔ ایسی مورتیاں گرنے پر ٹوٹ جاتی ہیں۔

اب سخت پلاسٹک کی بنائی ہوئی مورتیاں بھی مقبول ہو رہی ہیں تاہم مورتی بنانے والے پلاسٹر آف پیرس کو بہترین خام مال قرار دیتے ہیں۔

ممبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹری میں گنپتی پوجا کے انتظامات کرنے والوں کو جواب داخل کرنے کے لیے 31 اکتوبر تک کی مہلت دی ہے۔

MUMBAI HIGH COURT

GANPATI IDOLS

PLASTER OF PARIS

GANPATI MANDAPS

CLAY IDOLS

STONE IDOLS