الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پر وفاقی حکومت سمیت دیگر کو نوٹس جاری
لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 ستمبر کو وضاحت طلب کرلی۔
لاہورہائیکورٹ میں الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس محمد رضا قریشی نے منیر احمد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار کی جانب سے ایڈوکیٹ اظہر صدیق نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ عدالت نے آئین کے آرٹیکل 187 کی شق دو کے تحت درخواست پر فیصلہ کرنا ہے، الیکشن ایکٹ میں ترامیم کرکے اس کا اطلاق ماضی سے کیا گیا ہے، کسی بھی قانون کا اطلاق ماضی سے نہیں کیا جاسکتا، الیکشن ایکٹ میں ترامیم سے سپریم کورٹ کی نشستوں کے فیصلے کو بے اثر کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ الیکشن ایکٹ میں ترامیم کو کالعدم قرار دیا جائے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل مصروفیت کے باعث نہیں آ سکے، استدعا ہے کہ سماعت ملتوی کی جائے۔
الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹسز جاری، جواب طلب
لاہور ہائیکورٹ کے جج کی الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پر سماعت سے معذرت
وکیل درخواست گزار نے دلائل دیے کہ عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان کو 27 اے کا نوٹس جاری کر رکھا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا پیش ہونا ضروری نہیں، سپریم کورٹ نے درخواست پر جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے۔
بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت، الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 9 ستمبر کو وضاحت طلب کرلی اور سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.