Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سمندری طوفان سے کراچی کے براہ راست متاثر ہونے کا خطرہ ٹل گیا، شہر میں موسلادھار بارشیں

این ڈی ایم اے ایڈوائزری: ساحلی پٹی کے ملحقہ علاقوں میں طغیانی کا خدشہ
اپ ڈیٹ 31 اگست 2024 10:41pm

سمندری طوفان اسنیٰ کراچی کے قریب سے گزرتے ہوئے عمان کی جانب بڑھ رہا ہے جس کے زیر اثر کراچی میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ جاری ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان اسنیٰ کراچی سے جنوب مغرب کی جانب 370 کلومیٹر دور ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے کہا تھا کہ رن آف کچ (بھارت) کے اوپر موجود کراچی سے 170 کلومیٹر دوری پر موجود ڈیپ ڈپریشن اب طوفان کی صورت اختیار کرگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز نے اس وقت سمندری طوفان کراچی کی ساحلی پٹی سے دور ہٹ رہا ہے جبکہ گوادر سے اس کا فاصلہ 380 کلو میٹر کے فاصلے پر آ گیا ہے۔

تیز بارش

کراچی میں ایک بار پھر تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ گرومندر، نمائش، لسبیلہ، سولجربازاراوراطراف میں بارش سے جل تھل ایک ہو گیا۔

صدر، کورنگی میں بھی موسلادھار بارش ہوئی۔

طوفان کے زیر اثر علی الصبح کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔

گارڈن، اولڈ سٹی ایریا، بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، طارق روڈ، شاہرہ فیصل، شاہ فیصل، ڈگ روڈ ایئرپورٹ، ماڈل کالونی، نیو کراچی، ناظم آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش سے موسم دلفریب ہو گیا۔

ٹراپیکل سائیکلون ’اسنیٰ‘، ساتواں الرٹ جاری کردیا

محکمہ موسمیات نے ٹراپیکل سائیکلون کا ساتواں الرٹ جاری کیا تھا، محکمہ موسمیات کے مطابق سمندری طوفان بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں موجود ہے گذشتہ 6 گھنٹوں کے دوران سمندری طوفان مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

طوفان اسنیٰ کراچی سے جنوب مغرب کی جانب 370 کلومیٹر دور ہوگیا ہے۔ جب کہ اس سے قبل طوفان کراچی کے جنوب مغرب سے 300 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا، اورماڑہ کے جنوب اور جنوب مشرق سے 230کلومیٹر کے فاصلے پر ہے جبکہ گوادر کے جنوب مشرق سے 300 کلومیٹر دور ہے۔ طوفان مغرب اور جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

سمندری طوفان سے متعلق چھٹا الرٹ

جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان سے متعلق چھٹا الرٹ جاری کرتے ہوئے بتایا کہ طوفان کراچی سے 200 کلو میٹر دور ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات نے کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ہونے والی بارش کے اعداد و شمار جاری کردیے۔

بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان اسنی سے متعلق محکمہ موسمیات نے ٹراپیکل سائیکلون کا چھٹا الرٹ جاری کردیا۔ سمندری طوفان اسوقت بحیرہ عرب کے شمال مشرق میں موجود ہے۔ گذشتہ 9گھنٹوں کے دوران سمندری طوفان مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

طوفان کراچی کے جنوب مغرب سے 200 کلومیٹراورماڑہ کے جنوب اور جنوب مشرق سے 220کلومیٹر جبکہ گوادر کے جنوب مشرق سے 380 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔ طوفان کے زیر اثر 31 اگست تک وقفے وقفے سے کراچی سمیت بدین ،ٹھٹھہ، سجاول حیدرآباد، ٹنڈومحمد خان اور دیگر اضلاع میں گرج چمک تیز ہواؤں کے ساتھ بارشوں کا امکان ہے۔ اس دوران 60 سے 70 کلومیٹر کہ ہوا چل سکتی ہے، سندھ کے ماہی گیر 31 اگست تک گہرے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔

تیز بارش

طوفان کے زیر اثر علی الصبح کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز بارش شروع ہوگئی۔

گارڈن، اولڈ سٹی ایریا، بولٹن مارکیٹ، ایم اے جناح روڈ، طارق روڈ، شاہرہ فیصل، شاہ فیصل، ڈگ روڈ ایئرپورٹ، ماڈل کالونی، نیو کراچی، ناظم آباد میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش جاری ہے۔

سمندری طوفان سے متعلق چوتھا الرٹ جاری

محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان سے متعلق چوتھا الرٹ جاری کر دیا، محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی بحیرہ عرب میں سمندری طوفان بن گیا ہے محکمہ موسمیات نے نئی سٹیلایٹ تصویر جاری کردی۔

طوفان کراچی سے تقریباً 170 کلو میٹر جنوب اور جنوب مشرق میں موجود ہے، طوفان ابتدائی طور پر مغرب اور شمال مغرب کی طرف بڑھتا رہے گا۔

الرٹ میں ہدایت کی گئی کہ 31 اگست تک ماہی گیر کھلے سمندر میں نہ جائیں، طوفانی بارش کے پیش نظر کراچی ایئرپورٹ پر الرٹ جاری کردیا گیا۔ جس میں محفوظ فلائٹ آپریشن کے دوران ہنگامی اور حفاظتی اقدامات کی ہدایات کی گئی ہے۔

،پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے نے ہدایت کی کہ رن ویز اور ٹارمک ایریاز میں جمع پانی کی نکاسی کو فوری ممکن بنایا جائے گا، ایئرپورٹ پر پانی کی موجودگی سے طیاروں کے پھسلنے کا خدشہ رہتا ہے، ہلکے وزن کے فکس ونگز، روٹری ونگز جہازوں کو محفوظ مقامات پر پارک کر دیا ہے جبکہ چھوٹے ساخت کے طیاروں کے ساتھ اضافی وزن باندھے گئے۔

سندھ کے تمام ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے اضلاع میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنے کا حکم بھی دیدیا ہے۔

تیسرا الرٹ

کراچی سے 170 کلومیٹر دور ڈیپ ڈپریشن طوفان میں تبدیل ہوگیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات نے تیسرا الرٹ جاری بھی جاری کردیا۔ ڈیپ ڈپریشن کے سبب کراچی میں تیز ہواؤں کا راج ہے جس کے سبب کئی درخت گرگئے ہیں۔

چیف میٹرو لوجسٹ سردار سرفراز کے مطابق، سسٹم آہستہ آہستہ مغرب اور جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے، شام تک بحیرہ عرب اور سندھ کی ساحلی پٹی پر داخل ہوسکتا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیپ ڈپریشن کا مرکز بحیرہ عرب میں داخل ہورہا ہے جو کراچی کے جنوب مشرق سے 170 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ اس وقت طوفان کے زیر اثر شہر میں 60 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت کے رن آف کچھ پر ڈیپ ڈپریشن اور شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کے باعث محکمہ موسمیات نے ٹروپیکل سائیکلون الرٹ جاری کیا ہے۔ علاوہ ازیں محکمہ موسمیات کا کہنا تھا کہ بحیرہ عرب میں رن آف کچ کے علاقے کے اوپر ہواؤں کا شدید دباؤ موجود ہے، ہواؤں کا یہ سلسلہ سندھ کی ساحلی پٹی کی جانب آج پہنچ سکتا ہے۔

بھارت کے رن آف کچھ پر ہوا کے شدید کم دباؤ کے باعث شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کا خطرہ پیدا ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیپ ڈپریشن (ڈی ڈی، بہت مضبوط کم دباؤ کا علاقہ) رن آف کچھ، ہندوستان کے اوپر پچھلے 12 گھنٹوں کے دوران بہت آہستہ آہستہ مغرب اور جنوب مغرب میں منتقل ہوا، اب یہ کراچی کے جنوب مشرق میں تقریباً 210 کلومیٹر (131 میل) کی دوری پر موجود ہے۔

امکان ہے کہ یہ نظام مغرب اور جنوب مغرب کی طرف بڑھے گا جبکہ آج رات گئے یا کل صبح تک سندھ کے ساحل کے ساتھ شمال مشرقی بحیرہ عرب میں پہنچے گا۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں آج بھی بارش، سڑکیں تالاب بن گئیں، حادثات میں 3 افراد جاں بحق

دوسرا الرٹ

محکمہ موسمیات نے ممکنہ طوفان کی دوسری وارننگ میں بتایا تھا کہ ہوا کا شدید ترین دباؤ مغرب جنوب کی جانب بڑھ رہا ہے، طوفان کے اثرات علی الصبح ظاہر ہوں گے اور ہوائیں 50 سے 70 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے کا امکان ہے، طوفان 31 اگست سے سندھ اور یکم ستمبر تک بلوچستان میں اثر دکھائے گا۔

چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ ان دنوں سمندر میں درجہ حرارت اور ماحول سازگار ہے، امکان ہے کہ کل یہ ڈیپ ڈپریشن سمندر میں داخل ہوگا، طوفان بننے کی صورت میں کراچی میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوسکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طوفان کے باعث سمندر میں طغیانی کا خدشہ ہے، طغیانی بڑھنے سے ساحلی علاقے ابراہیم حیدری،مبارک ولیج میں آبادی میں پانی آسکتا ہے۔

سازگار ماحولیاتی حالات، سمندر کی سطح کا درجہ حرارت اور بالائی سطح کے ڈائیورژن کی وجہ سے، یہ نظام کل تک مزید شدت اختیار کر کے ایک سمندری طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

سائیکلونک طوفان کے ابتدائی طور پر مغرب اور جنوب مغربی سمت بڑھنے کا امکان ہے جس کے زیر اثر کراچی ڈویژن، تھرپارکر، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹنڈو الہ یار، مٹیاری، عمرکوٹ، میرپورخاص، سانگھڑ، جامشورو، دادو میں 31 اگست تک آندھی گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔

تقریباً 50 سے 60 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ سمندر ناہموار اور بہت ناہموار رہنے کا امکان ہے جبکہ ماہی گیروں کو 31 اگست تک سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

محکمہ موسمیات سائیکلون وارننگ سینٹر اور کراچی سسٹم کی نگرانی کر رہا ہے، متعلقہ حکام سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری کے ذریعے باخبر رہیں۔

بحیرہ عرب میں طوفان بننے کے بعد اسے ’’اسنا‘‘ کا نام دیا جائے گا جو پاکستان کا تجویز کردہ ہے، اسنا کے معنی بلند تر کے ہیں۔

چائنیز میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن کے سیٹیلائٹ کارخ پاکستان کی ساحلی پٹی پر

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب میں ممکنہ سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر چائنیز میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن نے محکمہ موسمیات پاکستان کی درخواست پر سیٹیلائٹ کارخ پاکستان کی ساحلی پٹی پرکردیا ہے۔

محکمہ موسمیات نے بتایاکہ ہر ایک منٹ بعد سائیکلون کی سیٹیلائٹ ویڈیوز شیئرکی جارہی ہے اور سیٹیلائٹ سے سمندری طوفان کے ممکنہ اثرات کی فوری پیشگوئی ممکن ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اڑتالیس سال بعد اگست کے مہینے میں بحیرہ عرب میں تشکیل پانے والے سمندری طوفان اسنیٰ کے باعث کراچی میں 54 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

این ڈی ایم کی ایڈوائزری جاری، ملحقہ علاقوں میں طغیانی کا خدشہ

نیشنل ایمرجنسز آپریشن سینٹر کے مطابق سمندری طوفان ”اسنیٰ“ پاکستان کے ساحل سے ہٹ کر مغرب کی جانب بڑھ گیا ہے، اور اسکے مزید مغرب اور جنوب مغرب کی جانب پیشرفت متوقع ہے۔ اس سسٹم کے نتیجے میں پاکستان کے ساحل اور حیدرآباد، جامشورو اور دادو میں 60-80 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے کا امکان ہے۔

این ڈی ایم اے کے علاؤہ کراچی ڈویژن، بدین، ٹھٹھہ، سجاول، حیدرآباد، مٹیاری، جامشورو اور دادو میں آج رات تک موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔ جبکہ بلوچستان کے اضلاع حب، لسبیلہ، آواران، کیچ اور گوادر میں بھی کل رات تک آندھی ، جھکڑ اور موسلادھار بارشوں کا سلسلہ برقرار رہنے کا امکان ہے۔اسکے باعث سندھ اور بلوچستان کے ساحلی علاقوں میں سیلاب اور طغیانی کا خدشہ ہے۔

طوفان کے باعث کمزور انفرااسٹرکچر اور فصلوں کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔ ماہی گیر 31 اگست تا یکم ستمبر کے دوران سمندر میں نہ جائیں۔ عوام سمندر کے کنارے اور ساحلی علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔ طوفان کے خدشے کے مدنظر بل بورڈز، بجلی کے کھمبے، سولر پینل اور ڈھیلے ڈھانچوں سے محتاط رہیں۔

عوام کو موسم کی اپ ڈیٹس اور الرٹس سے باخبر رہیں۔ این ڈی ایم اے نے پاک این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپلی کیشن لانچ کی ہے، جو کہ گوگل پلے اسٹور اور آئی او ایس ایپ اسٹور پر دستیاب ہے، تاکہ عوام کو بروقت الرٹس، ایڈوائزریز اور گائیڈ لائنز فراہم کی جاسکیں۔

ایڈوائزری کے مطابق خطرے سے دو چار علاقوں کے رہائشی پیشگی اقدامات یقینی بنائیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایت پر عمل کریں۔ این ڈی ایم اے نے تمام متعلقہ محکموں کو چوکس رہنے اور عوام کے لیے حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی سائیکلون الرٹ سے متعلق متعلہ حکام کو ہدایات جاری

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے محکمہ موسیمات پی ڈی ایم اے کی سائیکلون الرٹ سے متعلق متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردیں۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق پیش گوئی کے بعد صوبے کے بیشتر اضلاع میں طوفانی بارشون کا امکان ہے جس کے بعد وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے تمام محکموں بالخصوص انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو مزید متحرک رہنے کے احکامات جاری کردیے۔

خراب موسم: پی آئی اے کی آج کی 8 پروازیں منسوخ، 35 تاخیر کا شکار

وزیراعلیٰ سندھ نے ہدایت کہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیاری مکمل ہونی چاہیئے جبکہ تمام اسپتالوں کو اپنے انتظامات بہتر کرنے کی ہدایت کی ہے۔

مرادعلی شاہ نے کہا کہ انتظامیہ اپنے اسٹاف کی حاضری یقینی بنائے، ماہی گیروں کے لیے محکمہ فشریز کی ہدایات جاری کی جائیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ تھرپارکر کے جنوب اور اس سے ملحقہ رن آف کچھ (بھارتی ریاست گجرات اور پاکستان کی سرحد کے درمیان واقع صحرائی علاقہ) میں موجود ڈیپ دپریشن مغرب سے جنوب مغرب کی جانب بڑھ رہا ہے اور اس کے بدھ کی رات یا جمعرات کی صبح تک شمال مشرقی بحیرہ عرب اور ملحقہ سندھ کے ساحل تک پہنچنے کا امکان ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ ڈاکٹر سردار سرفراز نے بتایا تھا کہ تمام ماڈل ساحل کے قریب پہنچنے والے ایک مضبوط مون سون نظام کی نشاندہی کر رہے ہیں اور ابھی تک اس بات کا کوئی امکان نہیں ہے کہ یہ اپنی شدت کھو دے گا، درحقیقت، اس میں شدت آنے کا امکان ہے۔

ان کے مطابق تجربہ بتاتا ہے کہ مون سون کے نظام سے کراچی میں زیادہ سے زیادہ بارش اس وقت ہوتی ہے جب وہ شہر کے جنوب اور جنوب مغرب میں پہنچتا ہے، شہر میں جمعرات کی صبح یا دوپہر کو موسلادھار بارش ہو سکتی ہے، ہم دو سے تین دنوں میں شہر میں 150 ملی میٹر سے 200 ملی میٹر بارش کی توقع کر رہے ہیں۔

ڈاکٹر سردار سرفراز کے مطابق اسی عرصے کے دوران طوفان میں اضافے کا بھی امکان ہے جب یہ نظام سمندر کے اوپر ہوگا اور اس کی شدت میں اضافہ ہوگا۔

حکام کے مطابق پیشن گوئی کی مدت کے دوران 30-40 کے ٹی ایس کی تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ ساتھ سمندری حالات انتہائی خراب رہنے کا امکان ہے، ماہی گیروں کو 30 اگست تک کھلے سمندر میں نہ جانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

karachi

Karachi Rain

arabian sea

Hurricane

Sindh Rain

moon soon rain

Tropical Cyclone