فضائی آلودگی آپ کی عمر گھٹا بھی سکتی ہے
کبھی آپ نے سوچا ہے کہ فضائی آلودگی آپ کی صحت پر کس طور اثر انداز ہوتی ہے؟ ہم عمومی طور پر یہ سمجھتے ہیں کہ فضا میں پایا جانے والا دھواں اور دیگر خطرناک اجزا ہمارے نظامِ تنفس پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ہمیں نزلہ، سر درد یا بخار ہوسکتا ہے۔ یا آنکھیں متاثر ہوسکتی ہیں۔
معاملہ یہیں تک محدود نہیں۔ ماہرین بتاتے ہیں کہ کسی جگہ اگر فضائی آلودگی بہت زیادہ ہو اور تواتر سے برقرار رہے تو انسان کی صحت اِس حد تک گرسکتی ہے کہ اُس کی عمر بھی گھٹ سکتی ہے۔
ماہرین نے بھارت کے دارالحکومت کے بارے میں بتایا ہے کہ وہاں فضائی آلودگی اِتنی زیادہ ہے کہ اگر لوگ احتیاط نہ برتیں اور تدارک کے اقدامات نہ کریں تو اُن کی عمر میں بارہ سال کی کمی واقع ہوسکتی ہے۔
اگر بھارت میں اوسط عمر کی عمومی کیفیت کو ذہن نشین رکھتے ہوئے بات کی جائے تب بھی دہلی کے مکینوں کی عمر میں ساڑھے آٹھ سال تک کمی واقع ہوسکتی ہے۔
ایئر کوالٹی لائف انڈیکس رپورٹ 2024 کے مطابق دہلی میں فضائی آلودگی انتہائی خطرناک حد تک ہے۔ معاملہ دن بہ دن مزید بگڑتا جارہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگر دہلی کے لوگوں کو ڈھنگ سے جینا ہے اور اپنی عمر میں واقع ہونے والی کمی کو روکنا ہے تو لازم ہے کہ وہ فضائی آلودگی کا خاتمہ یقینی بنانے پر متوجہ ہوں۔
شکاگو یونیورسٹی کے انرجی پالیسی انسٹیٹیوٹ کی تحقیق کے مطابق دہلی کی فضا انتہائی آلودہ ہے اور اس سے شہر کے مکینوں میں طرح طرح کے عوارض پیدا ہو رہے ہیں۔
دہلی کے (سرکاری اعداد و شمار کے مطابق) ایک کروڑ 80 لاکھ باشندے ایسے ماحول میں جی رہے ہیں جو عالمی ادارہ صحت کے طے کردہ معیارات کی روشنی میں اُن کی زندگی کے ساڑھے گیارہ سے بارہ سال گھٹاسکتا ہے۔
دہلی بھارت کا سب سے گنجان آباد شہر ہے اور دنیا کا آلودہ ترین شہر بھی۔ شہر کی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے کیونکہ اتر پردیش، ہریانہ اور پنجاب کے علاوہ گجرات اور مدھیہ پردیش سے بھی لوگ آ آکر یہاں آباد ہو رہے ہیں۔ یہ لوگ انتہائی ناقص ماحول میں جینے پر مجبور ہیں۔
دہلی کی انتظامیہ بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے سہولتوں میں اضافہ کرنے سے قاصر ہے اور شہر کے بنیادی ڈھانچے پر بھی دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔
Comments are closed on this story.