شہدائے کربلا کا چہلم: ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ، موبائل سروس معطل
شہدائے کربلا کا چہلم آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے اس مناسبت سے ملک بھر میں جلوس نکالے جائیں گے، مختلف شہروں میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے، کراچی میں موبائل فون سروس معطل ہے، ایم اے جناح روڈ ہر طرح کے ٹریفک کے لیے بند ہے، سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے اور جلوس کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ پنجاب میں بھی ریڈ الرٹ ہے۔
حضرت امام حسین علیہ اسلام اور شہدائے کربلا کا چہلم آج ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، مختلف علاقوں میں چہلم کے جلوس نکالے جائیں گے، چہلم کے موقع پر مختلف شہروں میں علم، ذوالجناح اور تعزیے بھی برآمد کیے جائیں گے، جلوسوں کے راستوں پر ٹھنڈے پانی اور شربت کی سبیلیں لگائی گئی ہیں۔
کراچی
شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر ملک کے دیگر شہروں کی طرح کراچی میں چہلم امام حسین علیہ اسلام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے سے نکالا جائے گا اور امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں کھارا در پر اختتام پذیر ہوگا۔
اس سلسلے میں ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے جبکہ ایم اے جناح روڈ گرومندر سے ٹاور تک ہرطرح کے ٹریفک کے لیے بند ہے۔
چہلم امام حسینؓ: اسلام آباد، پشاور میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات، کراچی میں متبادل روٹس پلان جاری
کراچی میں چہلم کے جلوس کے راستے کی طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں پر کنٹینر رکھ کر راستے بند کر دیے گئے، جلوس کے دوران گرومندر سے ٹاور تک ایم اے جناح روڈ بند رہے گی۔
کراچی میں ٹریفک پولیس نے مرکزی جلوس کے لیے متبادل روٹس جاری کردیے۔ ٹریفک پولیس کے مطابق ناظم آباد سے آنے والی گاڑیاں لسبیلہ چوک سے نشتر روڈ جاسکیں گی اور لیاقت آباد سے آنے والے ٹریفک کو تین ہٹی سے لسبیلہ چوک کی طرف موڑ دیا جائے گا، اسی طرح شاہراہ قائدین سے نمائش جانے والی گاڑیاں کشمیر روڈ سے جا سکیں گی۔
جلوس کی سیکیورٹی کے لیے ایم اے جناح روڈ، صدر، ایمپریس مارکیٹ، ٹاور صدر اور کھارادر کی دکانیں اور مارکیٹیں سیل کر دی گئی ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی کراچی کا کہنا تھا کہ جلوس کے لیے سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، جلوس کی نگرانی کے لیے اضافی سی سی ٹی وی کیمرے بھی لگائے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 5 ہزار سے زائد پولیس افسران و اہلکار ڈیوٹی انجام دیں گے، رینجرز کی بھی نفری جلوس کی سیکیورٹی کے لیے تعینات کی گئی ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند
شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ پیر کو علی الصبح سے موبائل فون سروس معطل ہے۔
وزیر داخلہ ضیا لنجار نے بتایا کہ شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ، سکھر اور خیرپور میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے محرم الحرام کیلئے سیکیورٹی پلان تشکیل دے دیا
سندھ بھر میں 26 اگست کو تمام تعلیم ادارے بند رہیں گے، نوٹیفکیشن جاری
محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق کراچی میں صبح 8 سے رات 11 تک جبکہ حیدرآباد میں صبح 9 سے رات 8 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی۔
اس کے علاوہ سندھ کے دیگر شہروں میں سے میرپورخاص میں صبح 7 سے رات 9 بجے، شہید بینظیر آباد میں صبح 10 سے رات 8 بجے، لاڑکانہ میں صبح 8 بجے سے رات 11 بجے اور خیرپور میں صبح 8 سے رات 8 بجے تک موبائل فون سروس بند رہے گی۔
ضیا لنجار کا کہنا ہے کہ چہلم کے جلوسوں کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی جبکہ صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ریڈ الرٹ رہے گا۔
موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور ڈرون کیمروں پر پابندی عائد
چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر کراچی، حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور ڈرون کیمروں پر پابندی عائد ہے۔
کراچی میں چہلم شہدائے کربلا کے جلوس کی سکیورٹی کے لیے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر سندھ بھر میں ریڈ الرٹ ہے جبکہ جلوسوں کی فضائی نگرانی کی جائے گی۔
پنجاب
لاہور میں چہلم امام حسینؑ کا مرکزی جلوس حویلی الف شاہ دہلی دروازہ سے برآمد ہوگا جبکہ جلوس روایتی راستوں سے ہو کر کربلا گامے شاہ پر اختتام پزیر ہو گا۔
پنجاب میں 382 جلوسوں اور مجالس کے لیے 30 ہزار پولیس افسران و اہلکار تعینات ہوں گے جبکہ چہلم امام حسین کے لیے لاہور پولیس نے سیکیورٹی انتظامات مکمل کرلیے۔
چہلم حضرت امام حسین چہلم امام حسین کے موقع پر لاہور پولیس کے 5 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں، 40 مجالس اور 12 عزاداری جلوسوں کو بھرپور سکیورٹی فراہم کر رہے ہیں جبکہ 12ایس پیز کی نگرانی میں 400 سے زائد اپر سب آرڈینیٹس بھی ڈیوٹی پر تعینات ہیں۔
چہلم کے لیے 6 ایلیٹ فورس، 12 پی آر یو اور 17 ڈولفن ٹیمیں ڈیوٹی پر موجود ہیں جبکہ چہلم پر 110 پکٹس، 11 انٹری پوائنٹس اور 20 کنٹینرز پوائنٹس لگائے گئے ہیں۔
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا ہے کہ جلوس کے شرکاء کو تین درجاتی حصار پر سکیورٹی فراہم کی گئی ہے، جلوسوں اور مجالس کے اختتام تک سکیورٹی ہائی الرٹ رہے گی، سیف سٹیز اتھارٹی اور ڈی سی آفس کے کنٹرول رومز نگرانی کی جائے گی۔
بلال صدیق کمیانہ نے ہدایت کی کہ چہلم کے جلوس اور عرس کے لیے پارکنگ کے بہترین انتظامات کیے جائیں، افسران و اہلکار اختتام تک الرٹ ہو کر فرائض سر انجام دیں۔
پشاور
پشاور میں چہلم امام حسین کے سلسلے میں آج 2 جلوس ذوالجناح برآمد ہوں گے، جلوسوں کے لیے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کئے گئے ہیں۔
پہلا جلوس امام بارگاہ آخوندآباد سے سہ پہر 3 بجے برآمد ہوگا جبکہ دوسرا جلوس جامع مسجد کوچہ رسالدار سے 3 بجے برآمد ہوگا اور امام بارگاہ علمدار کربلا میں مجلس 12 بجے برپا کی جائے گی۔
جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتے ہوئے اپنی امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوں گ۔
جلوس کے مقررہ راستوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور جلوس کے داخلی راستوں پر پولیس کی ناکہ بندی قائم کی گئی ہے۔
جلوس کے راستہ میں عزاداروں کے لئے سبیلوں کا اہتمام بھی کیا گیا ہے۔
اسلام آباد
اسلام آباد میں چہلم کا مرکزی جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ اثنا عشری پر ختم ہو گیا۔
کوئٹہ
کوئٹہ میں چہلم کا مرکزی جلوس علمدار روڈ سے برآمد ہوگا، جلوسوں کی سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ جلوس کے مقررہ راستوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات ہوگی۔
Comments are closed on this story.