Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پاور شیئرنگ کے معاملے پر اجلاس: پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو مطالبات کی فہرست تھما دی

پیپلز پارٹی اجلاس میں ن لیگ کی وعدہ خلافیوں کے خلاف پھٹ پڑی۔ ن لیگ نے پیپلز پارٹی کی طرف سے اختلافی امور میڈیا کے سامنے لانے پر اعتراض اٹھایا۔
شائع 25 اگست 2024 06:55pm

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی رابطہ کمیٹیوں کے درمیان ماور شئیرنگ کے معاملے پر جاری اجلاس ختم ہوچکا ہے، جس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے درمیان 3 دن قبل ملاقات ہوئی تھی جس میں پیپلز پارٹی نے شکوہ کیا تھا کہ پنجاب حکومت میں پیپلز پارٹی کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

جس کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے درمیان پاور شیئرنگ کے معاملے پر دونوں جماعتوں کی مشترکہ کمیٹی کی اہم بیٹھک آج ہوئی۔

پی ٹی آئی میں اختلافات کے خاتمے کیلئے کمیٹی تشکیل، عارف علوی سربراہ مقرر

مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قائم کردہ مشترکہ کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاؤس میں دو بجے شروع ہوا۔

مذاکراتی کمیٹی میں نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار، مریم اورنگزیب، ملک احمد خان شریک تھے، جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے راجہ پرویز اشرف، ندیم افضل چن، حسن مرتضیٰ اور علی حیدر گیلانی شریک ہوئے۔

گورنر ہاؤس میں طلب کی جانے والی میٹنگ میں پاور شیئرنگ کے وعدوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا۔

پیپلز پارٹی کے تحفظات بھی اجلاس میں زیر غور آئے۔

اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کی منصوبہ بندی ہو رہی ہے، شعیب شاہین

ڈھائی گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں کوئی بڑا بریک تھرو نہ ہو سکا۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان حکومتی اتحاد کے تحریری معاہدے پر مشاورت ہوئی، اجلاس میں معاہدے کے بقیہ نکات پر مرحلہ وارعمل درآمد کرنے پر اتفاق ہوا۔

ذرائع نے بتایا کہ کچھ نکات پر عمل درآمد فوری اور باقی نکات پر ٹائم فریم دینے پر اتفاق ہوا۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے قانون سازی، بجٹ اور پالیسیوں پر قبل از وقت پیپلز پارٹی کو اعتماد میں لینے پر اتفاق کیا، ملک کے استحکام کے لئے دونوں جماعتوں نے مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی پنجاب نے الیکشن میں جن اضلاع میں کامیابی حاصل کی وہاں مرضی کے افسران تعینات ہوں گے۔

صدر مملکت آصف زرداری کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، تحفے میں بندوق پیش کی

پنجاب میں پیپلز پارٹی کو ن لیگ کے ارکان کے برابر ترقیاتی فنڈز دینے پر اتفاق بھی ہوا۔

پیپلز پارٹی نے ن لیگ کے سامنے پاور شئیرنگ کے لئے مطالبات کی فہرست رکھی تو ن لیگ نے پیپلز پارٹی کے مطالبات پر جواب دینے کے لئے ایک ہفتے کی مہلت مانگ لی۔

پیپلز پارٹی ن لیگ سے چار ڈویزن کے انتظامی اختیارات مانگ رہی ہے، پیپلز پارٹی نے ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان اور پنڈی ڈویزن کے انتظامی اختیارات مانگے ہیں۔

ن لیگ پیپلز پارٹی کے مطالبات پر جواب مرکزی قیادت سے پوچھ کر دے گی۔

پیپلز پارٹی اجلاس میں ن لیگ کی وعدہ خلافیوں کے خلاف پھٹ پڑی۔ ن لیگ نے پیپلز پارٹی کی طرف سے اختلافی امور میڈیا کے سامنے لانے پر اعتراض اٹھایا۔

دونوں جماعتوں کے رہنما اجلاس کی رپورٹ قائدین کو پیش کریں گے۔

ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی سینٹرل پنجاب کے جنرل سیکرٹری حسن مرتضیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج کوارڈینیشن کمیٹی کے ممبران کا اجلاس ہوا، کمیٹی کی آج پانچویں نشست تھی جس میں اچھی پیش رفت ہوئی۔

حسن مرتضیٰ نے کہا کہ ایک تاثر دیا جا رہا ہے کہ پیپلز پارٹی حکومت میں حصہ مانگتی ہے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ دونوں اتحادی حکومت کو آگے لے کر چلنا چاہتی ہے،صوبے میں لا اینڈ آرڈر اور مہنگائی پر بات چیت کی گئی، ڈویلپمنٹ ہر حکومت چاہتی ہے اس پر اتفاق کیا گیا ہے، پیپلز پارٹی شارٹ ٹرم ریلیف کی بجائے لانگ ریلیف کےحق میں ہیں،اس حکومت کو اس وقت تک چلنا چاہیےعوام کو جب تک ریلیف نہیں ملتا، پیپلز پارٹی پنجاب سے وزارت نہیں مانگتی۔

PMLN

lahore

PPP

Pakistan People's Party (PPP)

PAKISTAN MUSLIM LEAGUE (PMLN)

power sharing