گمشدہ خاتون کی لاش ایک سال بعد مردہ خانے سے برآمد
امریکا کے ایک ہسپتال کی جانب سے مردہ خاتون کے اہل خانہ کو یہ اطلاع دی گئی کہ ذیابیطس کی مریضہ جیسی کو ڈاکٹروں نے مشورے کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کر دیا۔
مگر جب خاتون سے متعلق انکشاف اور حقیقت سامنے آئی تو اس کے اہلخانہ کے پیروں تلے زمین نکل گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق 31 سالہ جیسی پیٹرسن نامی خاتون کے اہلخانہ کو اس کی موت کا علم ایک سال گزرنے کے بعد ہوا۔ جیسی کی والدہ اور بہن اسے ایک سال تک پورے شہر میں تلاش کرتی رہیں۔ حتیٰ کہ انہوں نے اس کی گمشدگی کے اشتہارات بھی شائع کروائے تاہم اور تمام دستوں اور جاننے والوں کو اس کی گمشدگی کے بارے میں بتایا گیا۔
لیکن اس کی موت کا پتہ ایک سال کے بعد چلا جس میں معلوم ہوا کہ جیسی پیٹرسن کی لاش اسی ہسپتال کے مردہ خانےمیں موجود ہے جس میں وہ زیرعلاج تھی۔
خاتون کے اہل خانہ کو معلوم ہوا کہ وہ سیکرامنٹو میں مرسی سان جوآن میڈیکل سینٹر میں زیرعلاج تھی۔ اسے اسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا گیا تھا کیونکہ اس کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ سے معلوم ہوا کہ اس کی موت 8 اپریل 2023 کو دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی۔ یعنی اس کی موت سرٹیفکیٹ پر دستخط ہونے سے ایک سال قبل ہوئی تھی۔
کیلیفورنیا کے قانون کے مطابق ڈیتھ سرٹیفکیٹ کو کسی شخص کی موت کے 15 گھنٹے کے اندر مکمل کرنا ضروری ہے۔
اس سال کے دوران پیٹرسن کی لاش اسپتال کے اسٹوریج فریزر میں شیلف نمبر 22 پر پڑی تھی۔ اس کے اہل خانہ کی جانب سے اسپتال پر15 ملین ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ کیا گیا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سیکرامنٹو کے تفتیش کاروں کی جانب سے پیٹرسن کے قریبی رشتہ داروں کو مطلع کرنے سے ایک سال پہلے گذر گیا تھا کہ اس کی باقیات مردہ خانے سے ملی ہیں جس کی کلائی پر ایک کڑا موجود تھا۔
Comments are closed on this story.