امریکا میں بھارتی ڈاکٹر پر مریضاؤں کی نازیبا ویڈیوز بنانے کی فردِ جرم
امریکا میں ایک بھارتی نژاد ڈاکٹر کو خواتین اور بچیوں کی نازیبا تصاویر اور ویڈیوز ریکارڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 40 سالہ عمیر اعجاز پر الزام ہے کہ اُس نے 6 سال تک اپنی مریضاؤں کی برہنہ تصویریں لیں اور ویڈیوز بنائیں۔
معلوم ہوا ہے کہ عمیر نے اسپتال اور گھر میں خفیہ کیمرے لگا رکھے تھے۔ صرف ایک ہارڈ ڈرائیو ہی میں خواتین کی 13 ہزار سے زائد فحش ویڈیوز ملی ہیں۔ پولیس نے 15 دیگر ایکسٹرنل ڈیوائس بھی ضبط کیے ہیں۔
40 سالہ عمیر اعجاز 2011 میں امریکا گیا تھا۔ وہ کئی اسپتالوں میں کام کرچکا ہے۔ مشیگن کے سِنائی گریس اسپتال میں ریزیڈنسی مکمل کرنے کے بعد اُس نے الاباما کے شہر ڈاسن میں پریکٹس شروع کی۔ وہ انٹرنل میڈیسن کا ماہر ہے۔ اُس نے 2018 میں ڈاسن سے مشیگن واپس آکر اوکلینڈ کاؤنٹ میں نئے سِرے سے پریکٹس شروع کی۔
عمیر اعجاز کو باتھ روم، لباس تبدیل کرنے کے مقامات، اسپتال کے کمروں اور اپنے گھر میں بھی خفیہ کیمرے نصب کرنے کے الزام میں 8 اگست کو گرفتار کیا گیا۔
فاکس نیوز چینل نے بتایا ہے کہ عمیر اعجاز نے 2 سال تک کی بچیوں کی بھی تصویریں لیں، ویڈیوز بنائیں۔ بہت سے خواتین کی سوتے میں ویڈیوز بنائی گئیں۔
حکام کا خیال ہے کہ عمیر اعجاز نے بہت سی ویڈیوز کسی کلاؤڈ سروس پر بھی محفوظ کر رکھی ہوں گی۔ اوکلینڈ کاؤنٹی کے شیرف مائیکل بوچرڈ کا کہنا ہے کہ عمیر اعجاز کے جرم کی نوعیت ایسی ہے کہ جامع تحقیقات میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ عمیر کے خلاف 13 اگست کو 10 الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کردی گئی۔
Comments are closed on this story.